اسد کھوکھر کے بھائی کی آنکھ میں گولی ماری گئی، مقدمہ درج

اسد کھوکھر کے بھائی کی آنکھ میں گولی ماری گئی، مقدمہ درج

لاہور کے علاقے ڈیفنس میں صوبائی وزیر اسد کھوکھر کے بھائی مبشر کھوکھر کے قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

مقدمہ موقع سے پکڑے جانے والے ملزم ناظم کے خلاف قتل کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔

مقتول مبشر کھوکھر کا پوسٹ مارٹم مکمل ہو گیا، پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی سامنے آ گئی جس کے مطابق بائیں آنکھ پر لگنے والی گولی جان لیوا ثابت ہوئی۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ میں درج ہے کہ مبشر کھوکھر کو بائیں آنکھ پر گولی قریب سے ماری گئی، جو آر پار ہو گئی۔

واضح رہے کہ فائرنگ کا واقعہ گزشتہ شب ملک اسد کھوکھر کے بیٹے کے ولیمے کی تقریب میں وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی موجودگی میں پیش آیا۔

عینی شاہد کے مطابق وزیرِ اعلیٰ واپسی کیلئے کار میں بیٹھے ہی تھے کہ فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، واقعہ وزیرِ اعلیٰ کی کار سے چند گز کے فاصلے پر رونما ہوا۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ 2 حملہ آور گھات لگا کر گیٹ پر موجود تھے، جیسے ہی نامزد صوبائی وزیر سمیت تینوں بھائی وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو گیٹ پر چھوڑنے آئے کہ ملزمان نے فائرنگ کر دی۔

وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے اسٹاف نے فائرنگ کرنے والے ملزم ناظم کو پکڑ لیا جسے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

گولیاں لگنے سے مبشر کھوکھر اور افضل نامی شخص زخمی ہو گیا، مبشر کھوکھر کو ڈیفنس کے نجی اسپتال منتقل کیا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکے۔

فائرنگ کے واقعے کے بعد ڈیفنس میں فارم ہاؤس میں منعقد ہونے والی دعوتِ ولیمہ منسوخ کر دی گئی۔

دوسری جانب وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس پنجاب سے فائرنگ کے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے ہدایت کی کہ گرفتار ملزم کو قانون کے مطابق سزا یقینی بنائی جائے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز ہی اسد کھوکھر کو صوبائی کابینہ میں شامل کرنے کا اعلان کیا گیا تھا جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا تاہم انہوں نے ابھی حلف نہیں اٹھایا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں