جنگ میں چین دوستی نے بہت اچھا منظر پیش کیا، مغرب کو پتا چل گیا کہ پاکستان تنہا اورکمزور ملک نہیں

پاک انڈیا جنگ مین مغربی قوتوں کو درس مل گیا کہ ان کی ٹیکنالوجی ناکام اورایشئن ٹیکنالوجی کامیاب ہوگئی، انڈیا پاکستان سے بڑی معاشی فوجی قوت ہے لیکن پاک فوج نے ان کا غرور خاک میں ملا دیا۔سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جنگ میں چین دوستی نے بہت اچھا منظر پیش کیا، مغرب کو پتا چل گیا کہ پاکستان کمزور ملک نہیں، پاک انڈیا جنگ مین مغربی قوتوں کو درس مل گیا کہ ان کی ٹیکنالوجی ناکام اورایشئن ٹیکنالوجی کامیاب ہوگئی۔ انہوں نے ہم نیوز کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان نے پہلگام واقعے کے چند منٹوں بعد اس کا ملبہ پاکستان پر ڈالنے کی کوشش کی، پھر سندھ طاس معاہدہ توڑا، یہ معاہدہ دوطرفہ ہے اور اس کے درمیان ثالث ورلڈ بینک ہے، ہندوستان نے عسکری اور آبی جارحیت کی دھمکی دی، ہماری مساجد پر حملے کئے، جن میں عام شہریوں کو شہید کیا گیا۔
اس سارے منظرنامے میں مودی کو اپنے ملک میں تائید نہیں ملی۔
وہاں کی مسلمان تنظیموں نے ان حملوں پر اختلاف کیا، لیکن پاکستان میں اتحاد اور یکجہتی ہوئی۔ جے یوآئی کے اختلافات ہیں لیکن وطن کے دفاع کیلئے سب متحد ہوگئے اور فوج کے ساتھ کھڑے ہوگئے۔ اگر کسی کو بہت زیادہ شکایات تھیں تو وہ بھی خاموش ہوگئے۔ اس سارے معاملے میں کشمیر کا مسئلہ پھر سے اجاگر ہوگیا ہے۔

عالمی قوتیں جب پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کی بات کریں گے تو کشمیر پر بھی بات ہوگی۔انڈیا پاکستان سے 8گناہ بڑی فوجی قوت اور معاشی وسائل کو دیکھا جائے تو پاکستان کا کوئی مقابلہ نہیں ۔ لیکن جب پاکستان کی طرف جارحانہ نظروں سے دیکھا، تو پھر افواج پاکستان نے دفاع کیا۔ خاص طور پر ہمارے ہوائی جانبازوں نے ان کا غرور خاک میں ملا دیا۔
مغربی قوتوں کو بھی درس ملا، کہ ان کی انڈیا کے پاس صلاحیتیں ناکام جبکہ ہماری ایشئن ٹیکنالوجی کامیاب ہوگئی۔ موجودہ حالات میں پاکستان چین دوستی نے ایک بہت اچھا منظر پیش کیا۔مغرب کو بھی احساس ہوا کہ ہمارے رویے ترقی پذیر دنیا کے ساتھ ٹھیک نہیں ہیں،پاکستان کو جتنا کمزور سمجھتے تھے ایسا نہیں ہے، نہ ہی پاکستان خطے میں تنہاملک ہے۔یہ جنگ ہم پر مسلط کی گئی ہے، جب جنگ مسلط کی گئی تو پھر دفاع کرنا ہمارا حق تھا۔