اسلام آباد: ( نیوز ڈیسک ) وفاقی وزیراطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے بھارتی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے عام شہریوں کو نشانہ بنایا جو انتہائی افسوسناک ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے عالمی نشریاتی اداروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے پاکستان کے چھ مقامات پر حملہ کیا، پاکستان بھارتی جارحیت کی شدید مذمت کرتا ہے۔
عطا اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ کہ بھارت کے حملوں میں خواتین اور بچے جاں بحق ہوئے، نقصان کا تفصیلی جائزہ لیا جا رہا ہے، پاکستان جوابی کارروائی کا حق رکھتا ہے، ہمیں خدشہ تھا کہ بھارت حملہ کرے گا، پاکستان نے جارحیت میں پہل کبھی نہیں کی لیکن ہمیں اپنے دفاع کا حق حاصل ہے، جن مقامات کو نشانہ بنایا گیا وہاں دہشت گردوں کے کیمپ نہیں تھے۔
انہوں نے کہا کہ غیر ملکی اور مقامی صحافیوں کو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب ان علاقوں کا دورہ کرایا جن کے بارے میں بھارت کا الزام تھا کہ وہاں دہشت گردوں کے کیمپ ہیں۔ عطااللہ تارڑ نے کہا کہ بھارت کے پاس پہلگام واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کے کوئی شواہد موجود نہیں ہیں، پہلگام کا علاقہ لائن آف کنٹرول سے 200 کلو میٹر دور ہے، پہلگام واقعہ بھارتی سکیورٹی فورسز کی ناکامی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے شہری آبادی کو نشانہ بنانا انتہائی افسوس ناک ہے، پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن اسٹیٹ ہے، پاکستان خود دہشت گردی کا شکار ہے، ہم اپنے مغربی علاقوں اور سرحدوں پر دہشت گردوں سے لڑ رہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم نے 90 ہزار جانیں قربان کی ہیں، جعفر ایکسپریس واقعہ رونما ہوا تو بھارت نے اس کی مذمت تک نہیں کی، بھارت خود دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے امریکا، کینیڈا، آسٹریلیا میں سکھوں کا قتل عام کیا، ہمارے پاس بھارت کے خلاف دہشت گردی میں ملوث ہونے کے واضح ثبوت موجود ہیں، کلبھوشن یادیو بھارت کا نیول آفیسر ہے جو دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث تھا، وہ پاکستان کے پاس بھارت کے خلاف ایک ٹھوس ثبوت ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان عالمی امن کا ضامن ہے، ہم دہشت گردوں اور دنیا کے درمیان ایک دیوار ہیں، پاکستان آج بھی دہشت گردوں کے خلاف جانوں کی قربانیاں دے رہا ہے، پاکستان اپنے دفاع کا حق رکھتا ہے، پاکستان کو کسی سے کمتر نہ سمجھا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے کی شفاف اور غیر جانب دارانہ تحقیقات کی پیش کش کی، پاکستان نے کبھی جارحیت میں پہل نہیں کی۔