جنگ مسلط کرنے کی کوشش کا فوری طور پر یقینی اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا

بھارتی فوج ایل اوسی پر معصوم شہریوں کو مسلسل نشانہ بنا رہی ہے،مودی سرکار نے گھبراہٹ میں آئی ایس پی آر کا ایکس اکاؤنٹ معطل اور یوٹیوب چینل بلاک کردیا ہے۔آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی زیرصدارت کورکمانڈرز کانفرنس

راولپنڈی ( نیوز ڈیسک ) کورکمانڈرز کانفرنس کے شرکاء نے عزم کیا ہے کہ بھارت کی جانب سے جنگ مسلط کرنے کی کوشش کا فوری طور پر یقینی اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس کا انعقاد ہوا، کانفرنس میں خطے کی موجودہ صورتحال کا جامع جائزہ لیا گیا، کانفرنس میں پاک بھارت کشیدگی اور علاقائی سکیورٹی صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔
کانفرنس کے شرکاء نے عزم کا اعادہ کیا کہ بھارت کی جانب سے جنگ مسلط کرنے کی کوشش کا فوری طور پر یقینی اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔ کانفرنس میں کہا گیا کہ مودی سرکار نے گھبراہٹ میں آئی ایس پی آر کا ایکس اکاؤنٹ معطل اور یوٹیوب چینل بلاک کردیا ہے۔
کانفرنس کے شرکاء نے بھارت کی جانب سے سیاسی اور فوجی مقاصد کے حصول کے لئے مستقل طور پر گھڑے جانے والے خود ساختہ بحرانوں پر تشویش کا اظہار کیا۔

شرکاء کانفرنس نے کہا کہ اندرونی انتظامی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے بھارت پہلے سے طے شدہ طریقہ کار کے تحت ان اندرونی مسائل کو ہمیشہ سے بیرونی رنگ دیتا رہا ہے، اس طرح کے واقعات سے بھارت یکطرفہ چالوں سے” سٹیٹس کو” کو تبدیل کرنے کی کوشش کرتا ہے، جیسا کہ 2019 میں دیکھا گیا جب بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370کی منسوخی کے ذریعے “سٹیٹس کو”کو یکطرفہ طور پر تبدیل کرنے کی کوشش کے لیے پلوامہ کا ڈرامہ رچایا۔
شرکاء کانفرنس نے کہا کہ پہلگام کے حالیہ واقعہ کا مقصد پاکستان کی توجہ مغربی سرحدوں اور اقتصادی بحالی کے لیے جاری کوششوں سے ہٹانا ہے کیونکہ ان دو عوامل میں پاکستان فیصلہ کن اور پائیدار ترقی کی جانب گامزن ہے ،بھارت کو ان مذموم ہتھکنڈوں کے ذریعے اپنی دہشتگرد پراکسیوں کو فعال کرنے میں ناکامی اٹھانی پڑے گی ۔شرکاء فورم نے انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسی تناظر میں بھارت پہلگام واقعہ کی آڑ میں سندھ طاس معاہدے کو نقصان پہنچا کر پاکستان کے قانونی اور بنیادی آبی حقوق کو غصب کرنے کے درپے ہے۔
شرکاء کانفرنس نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا انتہائی خطرناک ہے کیونکہ اس سے نا صرف پاکستان کی 24 کروڑ آبادی متاثر ہو گی بلکہ جنوبی ایشیا میں عدم استحکام میں اضافہ ہوگا ۔شرکاء کانفرنس نے پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں کو منظم کرنے میں براہ راست بھارتی فوج اور انٹیلی جنس کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید شواہد پر بھی گہری تشویش کا اظہار کر تے ہوئے کہا کہ ریاستی سرپرستی میں ہونے والے یہ اقدامات بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی اور ناقابلِ قبول ہے۔
امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کرتے ہوئے فورم نے واضح کیاکہ جنگ مسلط کرنے کی کسی بھی کوشش کا یقینی اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔ فورم نے اعادہ کیا کہ پاکستان کے عوام کی امنگوں کا ہر قیمت پر احترام کیا جائے گا، انشاء اللہ۔ شرکاء کانفرنس نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ پاکستان کے امن اور ترقی کا راستہ کسی بھی بلاواسطہ یا پراکسیز کے ذریعے پھیلائی جانے والی دہشتگردی، جبر یا جارحیت سے نہیں روکا جاسکتا ،بھارت کی جانب سے جان بوجھ کر عدم استحکام کی کوششوں کو قومی عزم اور واضح اقدامات سے شکست دی جائے گی۔