پارلیمنٹیرینز کے اس کردار سے قومی یکجہتی کو فروغ ملے گا اور عوام میں بھی اتفاق و اتحاد کی فضا پیدا ہوگی، عظیم مقصد کیلئے ہر طرح کے اختلافات کو ایک طرف رکھ دینا اچھی روایت ہے، صدر ن لیگ کی عرفان صدیقی سے ملاقات کے دوران گفتگو
لاہور ( نیوز ڈیسک ) پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف کا کہنا ہے کہ ملکی دفاع اور قومی سلامتی کیلئے پارلیمنٹ میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کا یک زبان ہو کر آواز اٹھانا نہایت خوش آئند ہے، ملکی دفاع کے عظیم مقصد کیلئے ہر طرح کے اختلافات کو ایک طرف رکھ دینا اچھی روایت ہے،صدر ن لیگ نواز شریف سے پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے جاتی امراءمیں ملاقات کی ۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے نواز شریف کو سینیٹ میں مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کی کارکردگی سے آگاہ کیا۔اس موقع پرسینیٹرعرفان صدیقی نے صدر ن لیگ سے ملکی دفاع کے عزم کے متفقہ اظہار پر مشتمل قرارداد کا بھی ذکر کیا جس کی تیاری کرنے اور اس کی تائید میں تمام سیاسی جماعتوں نے حصہ لیاتھا۔
سینیٹ میں مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کے سربراہ اور قائمہ کمیٹی امور خارجہ کے چیئرمین سینیٹر عرفان صدیقی سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے صدر ن لیگ نواز شریف نے کہا کہ پارلیمنٹیرینز کے اس کردار سے قومی یکجہتی کو فروغ ملے گا اور عوام میں بھی اتفاق و اتحاد کی فضا پیدا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے لیکن تمام اختلافات کو بھلا کرملکی دفاع کیلئے سب کا اکھٹا ہونا خوش آئند ہے۔واضح رہے کہ چند روز قبل بھارتی اقدامات کے خلاف سینیٹ میں قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی تھی۔اپوزیشن سمیت سینیٹ میں موجود تمام سیاسی جماعتوں نے قرارداد کی حمایت کی تھی۔چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت سینیٹ اجلاس ہوا جس میں معمول کی کارروائی معطل کی گئی تھی۔
سینیٹ اجلاس کی کارروائی کے دوران سینیٹ میں قرارداد نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے پیش کی تھی ۔قرارداد کے مطابق بھارتی الزامات کومسترد کر دیاگیاتھا۔کسی نے بھی پاکستان کو میلی آنکھ سے دیکھا تو وہ جان لے کہ ہم پوری طرح تیار تھے۔ قومی سلامتی نے کہا پانی بند کرنا جنگ کے مترادف ہوگا،قرارداد کے مطابق پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا تھا۔
بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا منہ توڑجواب دیا جائے گا۔ بھارت کے تمام الزامات مسترد کرتے تھے۔ قرارداد میں کہا گیا تھاکہ پاکستان ہرقسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا تھا۔ بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا منہ توڑجواب دیا جائے گا۔ بھارت کے تمام الزامات مسترد کرتے ہیں۔سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا تھاکہ بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو یکسرمسترد کرتے تھے۔ سندھ طاس معاہدہ پاکستان کے 24 کروڑعوام کی لائف لائن ہے، واہگہ بارڈر کو فوری طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا گیاتھا۔واہگہ بارڈر کو فوری طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا سارک سکیم کے تحت پاکستان میں موجود بھارتیوں کے ویزے منسوخ کردئیے گئے تھے۔