ہو سکتا ہے ہم اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر پہلگام واقعے کو اٹھائیںبھارت کی روش خطے کو خطرے سے دوچار کر رہی ہے،پہلگام واقعے کو جس طرح بھارت نے رپورٹ کیا اس پر ہمیں شک ہے، وزیراعظم کے مشیربرائے سیاسی امور کی گفتگو
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناءاللہ کاکہنا ہے کہ پہلگام واقعہ پربھارت مشترکہ تحقیقات چاہتا ہے تو ہم غیر جانبدارانہ انکوائری کیلئے تیار ہیں،بھارت کی روش خطے کو خطرے سے دوچار کر رہی ہے، نجی نیوز چینل کے پروگرام میںگفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور نے کہا کہ ہو سکتا ہے ہم اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر پہلگام واقعے کو اٹھائیں۔
پہلگام واقعے کو جس طرح بھارت نے رپورٹ کیا اس پر ہمیں شک ہے بھارت اپنے مذموم مقاصد کا حصول چاہتا ہے۔پہلگام واقعے کے بعدسب سے پہلے بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کیا۔ تھرڈ پارٹی اسپیشل ایکسپرٹ بھی پہلگام واقعے کی انکوائری کریں۔ ثابت ہو رہا ہے کہ بھارت نے پہلگام واقعے کو پلاننگ کے تحت کیا ہے۔
پتہ چلنا چاہیے کہ پہلگام واقعے کے گھناو¿نے عمل میں کون ملوث ہے، یہ ثابت ہو رہا ہے کہ بھارت نے اس واقعے کو پلاننگ کے تحت کیا ہے اور واقعے سے ایسا لگتا ہے بھارت اپنے ناپاک مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو حق خودارادیت استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔۔ ہم پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کیلئے تیار ہیں۔خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا بھارت نے اگر آگے بڑھنے کی کوشش کی تو انہیں نقصان اٹھانا پڑے گا۔ہمار ی طرف سے پہل نہیں ہوگی لیکن اگر ہم پر حملہ ہوا تو اس کا سخت جواب ملے گا۔
جیو نیوز کے پروگرام میںگفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور نے کہا تھا کہ آل پارٹیز کانفرنس یا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی ضرورت ہوئی تو ضرور ہوگا۔ ہماری کوشش ہوگی کہ پی ٹی آئی بھی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کرے۔پوری دنیا کو اس وقت اتحاد کا پیغام جاچکا تھا۔ ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کے بیانات آچکے تھے۔ سب سیاسی اس وقت جماعتیں متحد تھیں۔
ہر جماعت اپنی ریاست کے ساتھ کھڑی مکمل طور پر کھڑی تھی۔مجھے امید ہے کہ اگر موقع آیا تو تمام جماعتیں متحد ہوں گی۔ملک کی خاطر تمام جماعتیں یک زبان ہیں ۔ملک کی تمام سیاسی جماعتیں اس وقت اپنی ا فوج ،عوام اور ریاست کے ساتھ کھڑی تھیں۔انہوں نے یہ بھی کہا تھاکہ ہم کسی بھی جارحیت کا جواب بھرپور دیں گے۔ہماری امن کی باتوں کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔ ہم دشمن کا مقابلہ کرنا جانتے تھے۔