پاکستان اور اس کی مسلح افواج اپنی خودمختاری، سرحدوں اور عوام کے دفاع کیلئے مکمل طور پر تیار ہیں،پانی روکنے کی کسی بھارتی کارروائی کو جنگی اقدام سمجھا جائے گا، شفقت علی خان کی پریس بریفنگ
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کا کہنا ہے کہ بھارت کے یکطرفہ روئیے سے علاقائی امن و استحکام کو نقصان کا اندیشہ ہے،پاکستان اور اس کی مسلح افواج اپنی خودمختاری، سرحدوں اور عوام کے دفاع کیلئے مکمل طور پر تیار ہیں، بھارت نے یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل کیا، ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا کہ کل قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں اہم فیصلے ہوئے، قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان نے بھارت کو جوابات دیئے۔
بھارت نے پانی روکا تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔پانی روکنے کی کسی بھارتی کارروائی کو جنگی اقدام سمجھا جائے گا۔پانی کی معطلی کا اقدام جنگ کے مترادف ہو گا، سندھ طاس معاہدہ عالمی بینک کی ثالثی میں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان انڈس واٹرز ٹریٹی کو معطل کرنے کے بھارتی فیصلے کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔ پانی پاکستان کیلئے زندگی و موت کا مسئلہ ہے اگر بھارت نے پانی روکنے یا رخ موڑنے کی کوشش کی تو یہ جنگی اقدام تصور ہوگا۔
سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہندوستان کا غیر ذمہ دارانہ اقدام ہے۔ بھارت نے یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل کیا۔ بھارت کے یکطرفہ رویے سے علاقائی امن و استحکام کو نقصان کا اندیشہ ہے، بھارتی اقدامات نے دوقومی نظرئیے پر مہر ثبت کر دی۔بھارت کے غیر ذمہ دارانہ رویئے کے پیش نظر پاکستان تمام دو طرفہ معاہدے بشمول شملہ معاہدہ، معطل کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ شفت علی خان نے پریس بریفنگ کے دوران مزید کہا کہ گزشتہ روز نیشنل سیکیورٹی کونسل کا اہم اجلاس ہوا جس میں بھارت کی طرف سے دئیے گئے بیان میں موجود درپردہ دھمکی کی بھی شدید مذمت کی گئی۔ بھارتی اقدامات کے جواب میں واہگہ بارڈر پر ہر قسم کی آمدو رفت بند کر دی گئی ہے، سارک سکیم کے تحت بھارتیوں کے تمام ویزے معطل کردئیے گئے ہیں تاہم سکھ یاتری ویزا معطلی سے مستثنیٰ ہیں۔
بھارت نے پانی روکا تو اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا، پانی روکنے کی کسی بھارتی کارروائی کو جنگی اقدام سمجھا جائے گا۔ پاکستان کی مسلح افواج ملکی سلامتی اور دفاع کیلئے مکمل طور پر تیار ہیں۔ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ واہگہ بارڈر پر ہر قسم کی آمدورفت بند کر دی گئی ہے۔ پاکستان کی فضائی حدود بھارتی پروازوں کیلئے بند ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارتی نیول، ایئر اور ڈیفنس ایڈوائزرز کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے کر 30 اپریل تک ملک چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
بھارتی ہائی کمیشن کے عملے کی تعداد 30 افراد تک محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔شفقت علی خان نے کہا کہ بھارتی ایئر لائنز کیلئے فضائی حدود بند کی جاتی ہیں اور بھارت کے ساتھ تمام تجارتی روابط فوری طور پر معطل کئے جاتے ہیں۔شفقت علی خان نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف نے حالیہ دورہ ترکیہ میں ترک قیادت کے ساتھ مفید بات چیت کی، متحدہ عرب امارات کے نائب وزیراعظم نے پاکستان کا دورہ کیا۔ فریقین نے دوطرفہ تعلقات مضبوط بنانے اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ترجمان کا کہنا تھا کہ روانڈا کے وزیر خارجہ نے بھی پاکستان کا اہم دورہ کیا، پاکستان اور روانڈا کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے ایم اویوز پر دستخط کئے گئے۔