بھارت کے بے بنیاد الزامات اور غیر منطقی اقدامات کا کوئی جواز نہیں بنتا، صدر مملکت

پہلگام واقعے کے بعد بھارتی اقدامات کے جواب میں قومی سلامتی کمیٹی نے پاکستانی قوم کی امنگوں کی ترجمانی کی،قومی سلامتی کمیٹی کے تمام فیصلے قوم کے دل کی آواز ہیں، آصف علی زرداری کی وزیر داخلہ محسن نقوی سے ملاقات میں گفتگو

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا ہے پہلگام واقعے کے بعد بھارتی اقدامات کے جواب میں قومی سلامتی کمیٹی نے پاکستانی قوم کی امنگوں کی ترجمانی کی، بھارت کے بے بنیاد الزامات اور غیر منطقی اقدامات کا کوئی جواز نہیں بنتا، قومی سلامتی کمیٹی کے تمام فیصلے قوم کے دل کی آواز ہیں، صدر مملکت آصف علی زرداری سے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ملاقات کی ۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کر کے انہیں پہلگام واقعے کے بعد بھارت کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کے تناظر میں تفصیلی بریفنگ دی۔محسن نقوی نے صدر آصف علی زرداری کو قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں سے متعلق بریف کیا۔ صدر آصف علی زرداری نے قومی سلامتی کمیٹی کے بروقت، فوری اور دور اندیش قومی اقدامات اور فیصلوں کو سراہا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے تمام فیصلے قوم کے دل کی آواز ہیں اور کمیٹی نے پاکستانی قوم کی امنگوں کی ترجمانی کی ہے۔ پوری قوم سلامتی کمیٹی کے فیصلوں اور اقدامات کے ساتھ کھڑی ہے۔صدر مملکت آصف علی زرداری نے قومی سلامتی کمیٹی کے بروقت، فوری اور دور اندیش قومی اقدامات اور فیصلوں کو سراہا اور کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے تمام فیصلے قوم کے دل کی آواز ہیں۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ دشمن کسی غلط فہمی میں نہ رہے، پاکستان کا دفاع الحمد اللہ ِ ناقابل تسخیر ہے۔صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ بھارت کے بے بنیاد الزامات اور غیر منطقی اقدامات کا کوئی جواز نہیں بنتا۔خیال رہے کہ اس سے قبل بھارت نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کو جواز بناتے ہوئے پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹے میں بھارت چھوڑنے کا حکم دیا تھا واہگہ بارڈرکی بندش اور اسلام باد میں بھارتی ہائی کمیشن میں تعینات اپنے ملٹری اتاشی کو وطن واپس بلانے کے علاوہ پاکستان میں تعینات سفارتی عملے کی تعداد میں بھی کمی کردی تھی۔
بعدازاں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا جس میںقومی سلامتی کمیٹی نے بھارتی آب جارحیت اور دیگ اقدامات کا بھرپور جواب دیتے ہوئے بھارت کے ساتھ ہر قسم کی زمینی تجارت فوری طور پر بند کرنے اور بھارتی طیاروں کیلئے پاکستانی فضائی حدود پر پابندی عائد کی تھی۔جاری کردہ اعلامیہ میں بتایا گیا تھا کہ پاکستان نے شملہ سمیت تمام دوطرفہ معاہدوں کی معطلی کا عندیہ دیتے ہوئے بھارت کیلئے فضائی حدود، سرحدی آمد و رفت اور ہر قسم کی تجارت بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔
جبکہ بھارتی ہائی کمیشن میں سفارتی عملے کو 30 ارکان تک محدود کرنے کے علاوہ بھارتی دفاعی، بحری اور فضائی مشیروں کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر پاکستان چھوڑنے کا حکم دیا گیا تھا۔