حکومت کا بھارت کے جھوٹے پروپیگنڈے کا سفارتی سطح پر بھرپور جواب دینے کا فیصلہ

پہلگام واقعے کے بعد بھارتی ڈرامہ کو بے نقاب کرتے ہوئے اس کو تمام عالمی فورمز پر اٹھایا جائے گا، عالمی برادری میں مودی حکومت کے نام نہاد پروپیگنڈے کو بے نقاب کیا جائے گا

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) حکومت کا بھارت کے جھوٹے پروپیگنڈے کا سفارتی سطح پر بھرپور جواب دینے کا فیصلہ، پہلگام واقعے کے بعد بھارتی ڈرامہ کو بے نقاب کرتے ہوئے اس کو تمام عالمی فورمز پر اٹھایا جائے گا،عالمی برادری میں مودی حکومت کے نام نہاد پروپیگنڈے کو بے نقاب کیا جائے گا،میڈیا رپورٹ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ذرائع نے کہا کہ بھارت کے ہر ڈرامہ یا ممکنہ الزامات کا جواب سفارتی سطح دیا جائے گا۔
وفاقی حکومت بھارت کے حالیہ اعلانات کے بعد اپنی موثر اور سخت سفارتی حکمت عملی کے تحت جواب دے گی۔ذرائع نے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی جارحیت کا موثر جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ حکومتی ذرائع کا کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت یک طرفہ طور پر اس معاہدے کو معطل یا ختم نہیں کر سکتا جب کہ اس اعلان پر پاکستان عالمی بینک سے ثالثی عدالت کیلئے رجوع کر سکتا ہے۔
حکومت بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات کے حوالے سے مزید فیصلے حالات کو دیکھ کر کرے گی۔ذرائع کے مطابق اضافہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے فیصلوں کی روشنی میں دفتر خارجہ بھارتی اقدام کا سفارتی جواب دے گا۔عالمی سطح پر بھارت کی ہر حکمت عملی کو سفارتی ذرائع سے ناکام بنایا جائے گا۔ اس حوالے دفتر خارجہ وفاق کی پالیسی کے تحت سفارتی جواب دے گا۔
بھارت نے ممکنہ طور پر کوئی جارحیت کرنے کی کوشش کی تو اس کو مکمل منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ان تجاویز کا جائزہ اور فیصلے قومی سلامتی کمیٹی کرے گی۔وزیراعظم اس حوالے سے پارلیمان کو بھی اعتماد میں لیں گے اور بھارت کے خلاف پارلیمنٹ میں مشترکہ قرار داد منظور کرائی جاسکتی ہے۔ذرائع کے مطابق اس معاملے پر وفاقی حکومت کی اعلی سطح پر مشاورت جاری ہے اور وزیراعظم کی منظوری سے آئندہ کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔
وفاقی حکومت کے ذرائع نے بتایا کہ حکومت بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات پر نظر ثانی کرنے کا فیصلہ کرنے جارہی ہے۔بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات کو محدود یا کم کیا جائے گا۔اس کی منظوری قومی سلامتی کمیٹی دے گی۔قومی سلامتی کمیٹی کی منظوری کے بعد اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے عملے میں کمی کرکے ان کو واپس بھجوائے جائے گا۔