اعظم سواتی اور علی امین گنڈا پور نے اجازت مانگی تو ان سے کہا اگر ڈیل کرنی ہوتی تو دو سال پہلے ہی کرلیتے؛ سابق وزیراعظم کا وکیل فیصل چوہدری کے ذریعے پیغام
راولپنڈی ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے ڈیل کے تاثر کو یکسر مسترد کردیا۔ پی ٹی آئی کے وکیل رہنماء فیصل چوہدری نے عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ عمران خان کہتے ہیں انہوں نے کسی کو اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے کا نہیں کہا، اعظم سواتی اور علی امین گنڈا پور نے اجازت مانگی تو ان سے کہا اگر ڈیل کرنی ہوتی تو دو سال پہلے ہی کرلیتے۔
انہوں نے بتایا کہ عمران خان نے کہا ہے سات دن بعد ملاقات کا موقع ملتا ہے جس کو موقع ملے وہ ملاقات کرے، پارٹی میں ملاقاتوں کو لے کر ڈسپلن کی کوئی کاروائی نہیں ہونی چاہیئے، بیرسٹر گوہر کے ساتھ جو معاملہ ہوا ان کو عمران خان نے پسند نہیں کیا اور کہا یہ مناسب بات نہیں، عمران خان نے کہا پی ٹی آئی جمہوری جماعت ہے اور ڈسپلن ہر کسی پر لاگو ہوتا ہے۔
فیصل چوہدری کہتے ہیں کہ عمران خان نے کہا فیملی کی ملاقات روکنے کی میں مذمت کرتا ہوں، علیمہ خان کی ملاقات نہ ہونا سخت زیادتی کی بات ہے، فیملی کا قانونی حق ہے ان کو ملاقات کرنے دینی چاہیئے، عمران خان کی بہنیں اپنے بھائی کو دیکھنا چاہتی ہیں سرکار کو اپنا وطیرہ بدلنا چاہیئے، عمران خان کو بتایا آپ کے پیغامات اور بیانیہ آنا بند ہوگیا ہے، عمران خان کا بیانیہ نہ آنا الارمنگ بات ہے، عمران خان کو بتایا آپ کی ٹویٹس کے ذریعے دنیا کو پیغام ملتا ہے۔
قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اعظم سواتی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ عمران خان کو مذاکرات کیلئے راضی کر لیا ہے، قومی مفاہمت کیلئے سنجیدہ کوششوں کی ضرورت ہے اور بانی پی ٹی آئی اس عمل میں مثبت کردار ادا کرنے کو تیار ہیں، عمران خان کو ناصرف ملک بلکہ اس کی آئندہ نسلوں کی بھی فکر ہے، جب کوئی بات چیت شروع ہوگی تو وہ بہت سود مند ثابت ہوگی، ملک کو تباہی سے بچانے کا واحد حل مذاکرات ہیں۔