عمران خان کی بیٹوں سے بات کرانے کی درخواست منظور، ذاتی معالجین کو بھی معائنے کی اجازت مل گئی

اسلام آباد کے سپیشل جج سنٹرل شارخ ارجمند نے عدالتی احکامات پر عملدرآمد کرکے سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو 28 اپریل کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی بیٹوں سے بات کرانے اور طبی معائنے کی درخواستیں منظورکرلی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ان کے بچوں سے بات اور ان کے ذاتی معالجیں سے چیک اپ کی خواستین دائر کی گئیں جن پر آج سپیشل جج سنٹرل اسلام آباد شاہ رخ ارجمند نے حکم نامہ جاری کرتے ہوئے جیل حکام سے 28 اپریل کو تعمیلی رپورٹ طلب کرلی۔
بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد کے سپیشل جج سنٹرل شارخ ارجمند نے سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو اپنے پہلے سے جاری احکامات پر عملدرآمد کیلئے نیا حکم جاری کیا، عدالتی آرڈر میں کہا گیا ہے کہ سپرنٹنڈنٹ جیل ہر ہفتے عمران خان کی ان کے بچوں قاسم اور سلیمان سے بات کروائیں گے اور عدالتی حکم کی الفاظ و روح کے مطابق عمل کرتے ہوئے تعمیلی رپورٹ 28 اپریل کو عدالت میں جمع کروائیں۔
بتایا جارہا ہے کہ عمران خان کے تین ذاتی معالجین ڈاکٹر عاصم یوسف، ڈاکٹر فیصل سلطان اور ڈاکٹر ثمینہ نیازی کو اڈیالہ جیل میں قیدیوں کے چیک اپ کیلئے مقرر کردہ ڈاکٹرز کی نگرانی میں عمران خان کے میڈیکل چیک اپ کی بھی اجازت مل گئی، اس سلسلے میں بھی اسلام آباد کے سپیشل جج سنٹرل نے سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے 28 اپریل کو عملدرآمد رپورٹ طلب کرلی، عدالتی آرڈر کے تحت سپرنٹنڈنٹ جیل ذاتی معالجیں ڈاکٹر عاصم یوسف، ڈاکٹر فیصل سلطان اور ڈاکٹر ثمینہ نیازی کو عمران خان تک رسائی دیں گے اور ذاتی معالجین جیل ڈاکٹرز کی موجودگی میں عمران خان کا چیک اپ کریں گے، عمران خان کا میڈیکل ان کے ذاتی معالجیں سے کروا کر جیل حکام عمل در آمد رپورٹ 28 اپریل کو عدالت میں جمع کروائے جانے کا حکم جاری کر دیا گیا۔