عام لوگ تو عدالت نہیں آسکتے، آپ کو پتا ہے لوگوں کا آنے کا بڑا دل ہے لیکن آ نہیں سکتے لیکن ہم اپنے بھائی کے لیے آکر بیٹھیں گے؛ ہمشیرہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی میڈیا سے گفتگو
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کا کہنا ہے کہ ہمیں کسی کی ضرورت نہیں، ہم اکیلی ہی اپنے بھائی کیلئے کافی ہیں۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارا تو بھائی ہے ہم تو جیل اور عدالت آئیں گے، ہمیں کسی کی ضرورت نہیں ہے، اپنے بھائی کو رہا کرا کے رہیں گے، ہم اکیلی ہی اپنے بھائی کے لیے کافی ہیں اور لوگ ہمارے ساتھ ہیں، عام لوگ تو عدالت میں نہیں آسکتے آپ کو پتا ہے لوگوں کا تو آنے کا بڑا دل ہے لیکن آ نہیں سکتے لیکن ہم اپنے بھائی کے لیے آکر بیٹھیں گے اور رہا کروا کر جائیں گے۔
علیمہ خان نے الزام عائد کیا کہ عمران خان کو ان تمام افراد سے علیحدہ کیا جا رہا ہے جن سے وہ ملنے کی درخواست کرتے ہیں، میرے بھائی عمران خان کو تقریباً دو سال سے غیرقانونی طور پر قید رکھا گیا ہے، انہیں اپنے دو بنیادی اور قانونی مطالبات سے محروم کر دیا گیا ہے، جن میں ان کی کتابیں اور اپنے بیٹوں کے ساتھ ہفتہ وار فون کالز شامل ہیں، عدلیہ بے بس ہے، متعدد عدالتی احکامات کے باوجود جیل حکام ججوں کے احکامات کی کوئی پرواہ نہیں کرتے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عمران خان کی اپنی پارٹی کے اراکین سے ملاقات پچھلے پانچ مہینوں سے روکی گئی ہے، وکلاء، پارٹی اراکین اور خاندان کے افراد کی فہرستیں جیل حکام کو پیش کی گئی ہیں، جیسا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اور ان کے تین رکنی بنچ کے احکامات کے مطابق تھا، جیل حکام ان عدالتی احکامات کی تعمیل کرنے کے لیے کسی بھی قسم کے پابند نہیں دکھائی دیتے۔
عمران خان کی ہمشیرہ نے مزید کہا کہ پاکستان کے سابق وزیرِ اعظم کو ان تمام افراد سے علیحدہ کیا جا رہا ہے جن سے وہ ملنے کی درخواست کرتے ہیں، ہم یہ بجا طور پر کہہ سکتے ہیں کہ جو بھی شخص اڈیالہ جیل میں داخل ہونے کی اجازت پاتا ہے وہ ان لوگوں کی منظوری سے ہوتا ہے جو جیل کو کنٹرول کرتے ہیں، میں پارٹی کے اراکین سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ عمران خان کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں، جو بھی شخص عمران خان کی منظور کردہ فہرست میں شامل نہیں وہ ملنے نہ جائے۔