پی ٹی آئی کے سٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطوں پر ہمارے تحفظات ہیں، کامران مرتضیٰ

سینیٹر کامران مرتضیٰ نے پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں پر سوال اٹھا دیا، ہم چاہیں گے اس معاملے پرپی ٹی آئی رہنماء اسد قیصر وضاحت کریں، رہنماء جے یو آئی (ف) کی گفتگو

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) جے یو آئی (ف) کے سینیٹر کامران مرتضیٰ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے سٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطوں پر ہمارے تحفظات ہیں، سینیٹر کامران مرتضیٰ نے پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں پر سوال اٹھا دیا، ہم چاہیں گے اس معاملے پرپی ٹی آئی رہنماء اسد قیصر وضاحت کریں،نجی نیوز چئنل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رہنماء جمعیت علماءاسلام (ف)نے کہا کہ اگر بات بڑھ گئی تو اپوزیشن اتحاد کا اللہ حافظ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ان کے آپس کے رابطوں پر کوئی مسئلہ نہیں ہوگا مگر ہم اتحاد سے دو قدم پیچھے ہٹ جائیں گے۔ پی ٹی آئی اگر ہمارے ساتھ اتحاد میں شامل ہونے کی خواہش کے ساتھ ساتھ اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں کی بھی خواہش رکھتی ہے تو اس پر ہمیں اعتراض ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے سینیٹر ڈاکٹر ہمایوں مہمند نے ہم سے رابطہ کر کے ان معاملات کی تردید کی ہے لیکن ہم چاہتے ہیں کہ پی ٹی آئی کی قیادت اس معاملے پر وضاحت کرے۔

یاد رہے کہ چند روز قبل پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءاعظم سواتی نے قرآن پاک پر حلف لیتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ 2022ءمیں عمران خان نے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے بات کرنے کا کہا تھا۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ آپ جائیں اور فوجی قیادت سے بات کریں۔آرمی چیف سے بات کرنے کی کوشش کی گئی تھی لیکن وہاں سے بات چیت کے دروازے نہیں کھلے تھے۔
اپنے بیان میں پی ٹی آئی رہنماءنے یہ بھی کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کے بعد جنرل عاصم منیر کے استاد کے ذریعے رابطے کی کوشش کی گئی تھی۔عمران خان نے کہا تھا کہ آرمی چیف کے پاس جاو اور گفتگو کے دروازے کھولو۔انہوں نے مزید یہ بھی کہا تھا کہ دسمبر 2022 میں نئے آرمی چیف کے تقرر کے بعد مجھے بلا کر بانی پی ٹی آئی نے کہا میں آرمی چیف سے بات کرنا چاہتا تھا۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا فوجی مجھے گالیاں دیتے ہیں اور میرے ساتھی اس پر ہنستے تھے۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا آپ پر مجھے اعتماد تھا۔ آپ جائیں اور فوجی قیادت سے بات کریں۔اعظم سواتی کایہ بھی کہنا تھا کہ میرے بارے میں بانی پی ٹی آئی سے منسوب غلط خبریں چلائی گئیں تھیں۔ میری بانی سے ملاقات کے وقت بشری بی بی بھی موجود تھیں۔