عمر ایوب نے عدالت کے فیصلے پرعملدرآمد کیلئے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو خط لکھ دیا

بانی پی ٹی آئی سے ملنے کے خواہشمند افراد کی فہرست جیل عملے کو فراہم کی گئی تھی لیکن انہوں نے خط وصول کرنے سے انکار کردیا، رہنماء پی ٹی آئی کا خط

راولپنڈی ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءعمر ایوب نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کرانے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کیلئے اڈیالہ جیل سپرنٹنڈنٹ کو خط لکھ دیا، بانی پی ٹی آئی سے ملنے کے خواہشمند افراد کی فہرست جیل عملے کو فراہم کی گئی تھی لیکن انہوں نے خط وصول کرنے سے انکار کردیا،سپرنٹنڈنٹ جیل کو لکھے گئے اپنے خط میں پی ٹی آئی رہنماء کا کہنا تھا کہ عدالتی احکامات بھی جیل عملے کے حوالے کئے گئے تھے لیکن انہوں نے مبینہ طور پر انہیں وصول کرنے سے انکار کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ جیل حکام کی جانب سے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرانے سے انکار ا توہین عدالت کے سوا کچھ نہیں ہے۔انہوں نے اپنے خط میں سپرنٹنڈنٹ جیل سے کہا ہے کہ وہ عدالتی احکامات کے مطابق پارٹی رہنماﺅں کی بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کو یقینی بنائیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روزراولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے باہر پولیس نے صاحبزادہ حامد رضا،پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر ،علامہ راجہ ناصر عباس کو بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کرنے سے روک دیاتھا۔

بانی پی ٹی آئی سے گزشتہ روزفیملی اور پارٹی رہنماﺅں کی ملاقات کا دن تھا۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب،نیاز اللہ نیازی اور کرنل (ر)امیر اللہ مروت بھی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے جیل کے باہر پہنچے تھے۔اڈیالہ جیل حکام کو بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کیلئے پارٹی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کی جانب سے فہرست دی گئی تھی جن میں بانی پی ٹی آئی کی بہنوں علیمہ خان، نورین نیازی، عظمیٰ خان اور قاسم زمان سمیت ،پی ٹی آئی رہنماءشبلی فراز،نیاز اللہ نیازی،عمر ایوب،صاحبزادہ حامد رضا،علامہ راجہ ناصر عباس اور ملک احمد خان بھچر کے نام شامل کئے گئے تھے۔
پولیس نے علامہ راجہ ناصر عباس، حامد رضا اور اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی احمد خان بچھر کو گورکھپور چیک پوسٹ پر آگے جانے سے روک دیاتھا۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھاکہ ملاقات کیلئے پہلے بھی انتظار کرواتے رہے اب بھی کروا رہے تھے۔انہوں نے کہا تھاکہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کیلئے جاری کردہ عدالتی احکامات نہیں مانے جا رہے تھے۔ پاکستان میں اس وقت نہ قانون ہے نہ آئین تھا۔ صورت حال ایسی ہے کہ ملک کو اس طرح نہیں چلایا جا سکتا تھا۔