علیمہ خان سمیت فیملی ممبران کی عمران خان سے عدالتی آرڈر کے مطابق ملاقات کرانے کا حکم

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی ہمشیرہ نے عمران خان سے فیملی کی ملاقات نہ کرائے جانے پر جیل حکام کے خلاف راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت سے رجوع کیا تھا

راولپنڈی ( ںٰیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان سمیت دیگر فیملی ممبران کی سابق وزیراعظم سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے آرڈر کے مطابق ملاقات کرانے کا حکم دے دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علمیہ خان نے عمران خان سے فیملی کی ملاقات نہ کرائے جانے پر جیل حکام کے خلاف راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت سے رجوع کیا، انہون نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ ’منگل کو ہماری ملاقات تھی جو نہیں کروائی گئی، اس لیے عدالت جیل سپرنٹنڈنٹ کو حکم دے کہ آج ہماری ملاقات کروائی جائے‘، جس پر انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے علیمہ خان سمیت فیملی اراکین کی عمران خان سے ملاقات کی اجازت دے دی۔
بتایا گیا ہے کہ راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو عمران خان کی بہن علیمہ خان سمیت فیملی ممبران کی عمران خان سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے آرڈر کے مطابق ملاقات کرانے کا حکم دیا ہے، اس حوالے سے عدالت نے اپنے آرڈر میں لکھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 23 مارچ کے آرڈر کے مطابق جیل حکام ملاقات کرائیں۔
گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو میں علیمہ خان کا کہنا تھا کہ جس سے بات کریں وہ کہتا ہے ہم مجبور ہیں، پتہ نہیں کون آرڈر دے رہا ہے؟ اصل قید میں ججز ہیں، جب ہم پولیس کو آزاد کریں گے تو ہمیں تحفظ دے گی، جب ججز کو آزاد کریں گے تو وہ انصاف دیں گے لیکن اس وقت جس سے بات کرو کہتے ہیں کہ ہم مجبور ہیں، پرائم منسٹر کہتا کہ میں مجبور ہوں، کہا جاتا ہمیں آرڈرز آتے ہیں، کہاں سے آتے کچھ پتا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو بہت پہلے ملک چھوڑنے یا 2 سال کے لیے خاموش ہونے کی پیشکش دی گئی تھی، امریکی وفد اپنی مرضی سے پاکستان آ رہا ہے، ہمیں اس بارے میں کچھ علم نہیں، 3 ہفتے ہو گئے عمران خان سے ہماری ملاقات نہیں کروائی جا رہی، آپ انہیں بند کرکے کس چیز کا انتظار کر رہے ہیں؟ ہمیں اپنی پولیس اور ججز کی آزادی کے لیے تحریک چلانی چاہیئے۔