اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں وفاق، سپرٹنیڈنٹ اڈیالہ جیل اور چیف کمشنر کو فریق بنایا گیا
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ اور سابقہ خاتون اول بشریٰ بی بی نے اڈیالہ جیل میں بہتر سہولیات کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق بشری بی بی نے اڈیالہ جیل میں بہتر سہولیات کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے، اس حوالے سے سابقہ خاتون اول نے وکلاء کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی، درخواست میں وفاق، سپرٹنیڈنٹ اڈیالہ جیل اور چیف کمشنراسلام آباد کو فریق بنایا گیا۔
بشریٰ بی بی نے درخواست میں مؤقف اپنایا ہے کہ بطور خاتون اول وزیر اعظم ہاؤس میں مقیم رہی، اپنے بہتر معیار زندگی کی وجہ سے قانون کے مطابق بہتر سہولیات کی حقدار ہوں لیکن سپرٹینڈنٹ اڈیالہ جیل نے اس حوالے سے دی جانے والی درخواست پر عمل درآمد نہیں کیا، جیل رولز 1978ء کے تحت جیل میں بہتر سہولیات کی فراہمی کا حکم دیا جائے اور فریقین کو اپنی قانونی ذمہ داریاں پوری کرنے کی ہدایت کی جائے۔
دوسری طرف انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ضمانت کی درخواست کی سماعت 5 مئی کو کرے گی، یہ عدالت پہلے ہی ضمانت میں توسیع کر چکی ہے، بشری بی بی کے خلاف اسلام آباد کے مختلف تھانوں میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمات درج ہیں، اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں بشریٰ بی بی کے خلاف 26 نومبر کے احتجاج کے حوالے سے درج مقدمات کی سماعت ہوئی۔
بتایا جارہا ہے کہ جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی، بشری بی بی نے کیس میں شامل تفتیش ہونے کے لیے بھی درخواست دائر کی، انسدادِ دہشت گردی عدالت نے بشری بی بی کی عبوری ضمانت میں 5 مئی تک توسیع کر دی، انسدادِ دہشت گردی عدالت میں بشری بی بی کے وکلا عدالت میں پیش ہوئے، بشری بی بی کی جانب سے حاضری سے استثنی کی درخواست بھی کی گئی۔