عدالت نے عمران خان سے ہفتے میں 2دن فیملی اور وکلاءکی ملاقات بحال کر دی

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ملاقات کے بعد سلمان اکرم راجا سمیت دیگر رہنماﺅں کو میڈیا سے بات چیت کرنے سے روک دیا، ہر بندہ درخواست لے کر آ جاتا ہے کہ میری بھی جیل میں ملاقات کرائی جائے، قائم مقام چیف جسٹس

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ہفتے میں 2 دن فیملی اور وکلاء کی ملاقات بحال کر دی، عدالت نے ملاقات کے بعد سلمان اکرم راجا سمیت دیگر رہنماﺅں کو میڈیا سے بات چیت کرنے سے روک دیا، اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہ کروانے کے مقدمے کی لارجر بینچ میں سماعت ہوئی ۔
چیف جسٹس سرفراز ڈوگر، جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس محمد اعظم پر مشتمل لارجر بینچ نے سماعت کی۔سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے جنہوں نے عدالت کو بتایا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو سزا ہونے کے بعد ان کا سٹیٹس تبدیل ہو چکا ہے ۔ سزا ہونے سے پہلے بانی پی ٹی آئی سے وکلاءاور فیملی کی ملاقات ہفتہ وار کروائی جا رہی تھی۔
دسمبر تک اسی ایس او پیز کے تحت جیل ملاقاتیں کرائی جا رہی تھیں۔بانی پی ٹی آئی کا اسٹیٹس انڈر ٹرائل قیدی سے سزا یافتہ قیدی بن گیا۔ سیکیورٹی تھریٹس بھی تھیں۔قائم مقام چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہر بندہ درخواست لے کر آ جاتا ہے کہ میری بھی جیل میں ملاقات کرائی جائے جس پر وکیل جیل سپرنٹنڈنٹ نے کہا یہ جیل ملاقاتوں کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرتے ہیں۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کا کہنا تھا جیل ملاقات کے بعد میڈیا ٹاک کی کیا ضرورت ہے؟ یہ ملاقات کر کے چلے جائیں، ان سے انڈر ٹیکنگ لے لیتے ہیں کہ جیل ملاقات کے بعد میڈیا ٹاک نہ کریں۔بعدازاں عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے منگل کو وکلاءاور جمعرات کو فیملی سے ملاقات کرانے کا حکم دیدیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے یہ حکم بھی دیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد میڈیا ٹاک نہیں ہو گی جو بھی عمران خان سے ملے گا وہ میڈیا ٹاک نہیں کرے گا۔
عمران خان کے کوآرڈینیٹر سلمان اکرم راجہ جو نام دیں گے صرف وہی ملاقات کر سکے گا۔قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے ہدایت کی کہ بانی پی ٹی آئی کی بچوں سے ملاقات کیلئے ٹرائل کورٹ کو درخواست دیں۔یاد رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان سے جیل میں ملاقاتوں کے تمام مقدمات سماعت کیلئے مقرر کردئیے تھے۔بتایا گیا تھا کہ قائم مقام چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کی سربراہی میں جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس اعظم خان پر مشتمل 3 رکنی لارجر مقدمات کی سماعت کرے گا۔