بس حملوں کے واقعات؛ رات کے وقت کوئٹہ سے پبلک ٹرانسپورٹ کو سفر کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ

بسوں اور کوچز کی بروقت روانگی یقینی بنائی جائے گی، ٹریکر اور سی سی ٹی وی کیمرے فعال رکھے جائیں گے

کوئٹہ ( نیوز ڈیسک ) بسوں پر حملوں کے واقعات کے پیش نظر رات کے وقت کوئٹہ سے پبلک ٹرانسپورٹ کو سفر کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق کمشنر کوئٹہ حمزہ شفقات کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں کوئٹہ سے رات کے اوقات میں پبلک ٹرانسپورٹ کو سفر کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا، اجلاس میں ہونے والے فیصلے کے تحت بسوں اور کوچز کی بروقت روانگی یقینی بنائی جائے گی، تمام کوچز اور بسوں میں ٹریکر اور سی سی ٹی وی کیمرے فعال رکھے جائیں گے، اس حوالے سے تمام ٹرانسپورٹروں کو حکومتی اقدامات سے متعلق بھرپور تعاون کی بھی ہدایت کردی گئی۔
علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ بلوچستان کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں جعفر ایکسپریس اور نوشکی میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی شدید مذمت کی گئی، اجلاس میں شہید ہونے والے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور ان کی مغفرت کے لیے دعا کی گئی، علماء کی ٹارگٹ کلنگ پر بھی کابینہ کی جانب سے گہری تشویش کا اظہار کیا گیا، اجلاس میں کابینہ ارکان نے فورسز کے بروقت اور مؤثر ردعمل کو سراہتے ہوئے کہا کہ سکیورٹی اداروں نے اپنی کارروائیوں کے ذریعے بلوچستان کو بڑے نقصان سے بچالیا، عوام دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فورسز کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ اجلاس میں صوبائی کابینہ نے خصوصی کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں ذخیرہ شدہ گندم فروخت کرنے کی اجازت دے دی، اس کے علاوہ گولیمار چوک اور کچرا روڈ کے نام تبدیل کرنے کی منظوری بھی دیدی گئی، کابینہ نے تعلیم کے شعبے میں اصلاحات کے تحت میرٹ پر بھرتیوں کے عمل کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی، تمام بھرتیاں ابتدائی طور پر 18 ماہ کے لیے کنٹریکٹ کی بنیاد پر ہوں گی اور تسلی بخش کارکردگی پر ملازمت کا دورانیہ بڑھایا جائے گا۔