عمر ایوب کی ضمانت خارج، عدالت نے گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیدیا

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے فیصلہ سنایا، اپوزیشن لیڈر کیخلاف 26 نومبر احتجاج کے مقدمات درج ہیں

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) عدالت نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی ضمانت خارج کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق عمر ایوب کے خلاف 26 نومبر احتجاج کے مقدمات درج ہیں، اس حوالے سے سماعت کے دوران عمر ایوب خان عدالت پیش نہیں ہوئے اور ان کے وکیل ڈاکٹر بابر اعوان بھی عدالت نہ آئے، جس پر اس حوالے سے انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے فیصلہ سنایا، جس میں قائد حزب اختلاف اور پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب کی عبوری ضمانت خارج کرتے ہوئے عدالت نے انہیں گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا ہے جب کہ عدالت کی جانب سے صنم جاوید کی عبوری ضمانت میں توسیع کردی گئی۔
دوسری طرف لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جناح ہاؤس حملہ سمیت نو مئی کے آٹھ مقدمات میں ضمانتوں پر سماعت چوبیس مارچ تک ملتوی کردی، عدالت نے تمام سپیشل پراسکیوٹرز کو دلائل کے لیے چوبیس مارچ کو طلب کرلیا، جسٹس سید شہباز علی رضوی اور جسٹس طارق سلیم شیخ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سابق وزیراعظم عمران خان کی ضمانتوں پر سماعت کی۔
دوران سمت سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ’اس کیس میں حکومت نے سپیشل پراسیکیوٹر کو تعینات کیا ہے، وہ آج موجود نہیں ہیں، جناح ہائوس کیس میں پراسیکیوٹرجنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ نے دلائل دینے ہیں‘، جس پر جسٹس شہباز رضوی نے ریمارکس دئیے کہ ’آٹھ کیسز ہیں، آٹھ مختلف سپیشل پراسکیوٹرز تعینات ہیں، یہ ایک تکلیف دہ بات ہے کہ ایک بھی سپیشل پراسکیوٹرز عدالت میں پیش نہیں ہوا‘۔ اس موقع پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ ’میں گزشتہ دو ماہ سے ان ضمانتوں کا بہت شدت سے انتظار کر رہا تھا، ہماری درخواست ہے کہ سپیشل پراسکیوٹرز آج نہیں کل پیش ہو جائیں، ہماری استدعا ہے کہ اسی ہفتے سپیشل پراسکیوٹرز دلائل کے لیے پیش ہوں‘۔