احتجاج کی آڑمیں بداخلاقی مناسب نہیں، بانی پی ٹی آئی عمران خان چاہتے ہیں کسی کو بھی نہیں کھیلنے دینا، وفاقی وزیر پٹرولیم کی گفتگو
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک کا کہنا ہے کہ پرامن احتجاج سب کاحق لیکن بدتہذیبی نہیں چاہئے، احتجاج کی آڑمیں بداخلاقی مناسب نہیں، بانی پی ٹی آئی عمران خان چاہتے ہیں کسی کو بھی نہیں کھیلنے دینا، نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی سے متعلق نعرے لگائے گئے۔
ایوان میں پی ٹی آئی کی جانب سے غیر انتہائی غیر ذمہ دارانہ رویہ اختیار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے دوران بھی پاکستان تحریک انصاف نے ایسا ہی رویہ اختیار کیا تھا۔ گفتگو کے دوران سندھ میں پانی کے مسئلے پر سوال کے جواب میں وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں اگرایک دوڈیم بنا لیں توپانی کوذخیرہ کرسکتے ہیں۔
ملک میں پانی کی کمی نہیں ہے۔ وفاق کا کام ہرصوبے کواس کے حصے کا پانی دینا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روزپارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے موقع پراپوزیشن اراکین نے ہنگامہ کیا تھا اور ایوان میں نعرے بازی کی تھی۔صدر مملکت آصف علی زرداری نے مشترکہ اجلاس سے 8 ویں بار خطاب کیاتھا۔صدر مملکت کی تقریر شروع ہوتے ہی اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا تھا اور ایوان میں نعرے لگائے تھے جو پوری تقریر کے دوران جاری رہے تھے۔
پی ٹی آئی اراکین نے ایوان میں آتے ہی نعرے بازی شروع کر دی تھی اور ایوان میں پلے کارڈ بھی ایوان میںلہراتے رہے تھے۔صدر آصف علی زداری کی تقریر کے دوران اپوزیشن لیڈر عمر ایوب مکے مار مار کر ڈیسک بجاتے رہے تھے۔ پی ٹی آئی کی جانب سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے حق میں نعرے بازی کی گئی تھی۔صدر مملکت تقریر کے دوران اپوزیشن کی جانب دیکھ کر مسکراتے رہے تھے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری کا اپنے خطاب میںکہنا تھا کہ اراکین پارلیمنٹ اتحاد اور اتفاق کا سوچیں جس کی ہمارے ملک کو اشد ضرورت تھی۔ آپ سب سے گزارش ہے کہ اپنے لوگوں کو بااختیار بنائیں۔ اتفاق رائے سے قومی اہمیت کے فیصلے کریں۔ آگے بڑھنے کیلئے ٹیکس نظام میں بہتری ناگزیر تھی۔ پہلے سے ٹیکس ادا کرنے والوں بوجھ ڈالنے کے بجائے ہر اہل ٹیکس دہندہ قوم کی تعمیر میں حصہ لے۔
صدر آصف علی زرداری کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا ہمیں پاکستان کے بہترمستقبل کیلئے نئے عزم کے ساتھ کام کرناہوگا۔ ہمیں ملک میں گڈ گورننس اورسیاسی استحکام کوفروغ دینا ہے او اپنے جمہوری نظام کی مضبوطی کیلئے مل کرکام کرنا ہوگا۔میں اس پارلیمنٹ اور حکومت پر زور دیتا ہوں کہ وہ اگلے بجٹ میں عوام کو حقیقی ریلیف فراہم کریں۔ حکومت کو آئندہ بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافے، تنخواہ دار طبقے پر انکم ٹیکس کم کرنے اور توانائی کی لاگت کم کرنے کے اقدامات کرنے چاہئیں۔صدر مملکت نے اپنے خطاب میںدریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے معاملے پر یکطرفہ فیصلے کے بجائے تمام اکائیوں کو ساتھ لیکر چلنے کا مشورہ بھی دیا تھا۔