رمضان کے بعد وائٹ پیپر شائع کریں گے جس میں مزید حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں گے، سندھ میں بدترین حکمرانی ہے، کراچی کے شہریوں کے استحصال میں وفاقی حکومت بھی قصوروار ہے، رہنماء ایم کیو ایم کی پریس کانفرنس
کراچی ( نیوز ڈیسک ) ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماء فاروق ستار نے سندھ حکومت کیخلاف وائٹ پیپر شائع کرنے کا اعلان کر دیا،رمضان کے بعد وائٹ پیپر شائع کریں گے، سندھ میں بدترین حکمرانی ہے، کراچی کے شہریوں کے استحصال میں وفاقی حکومت بھی قصوروار ہے،کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ کے دیگر رہنماﺅں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے فاروق ستار نے سندھ حکومت پر شدید تنقید کی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں 16 سال کی بدترین بدعنوان ترین حکمرانی ہے۔رمضان کے بعد سندھ حکومت کے خلاف وائٹ پیپر شائع کیا جائے گا جس میں مزید حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں گے۔ان کاکہنا تھا کہ یہ وائٹ پیپر کی پہلی قسط ہے جبکہ دوسری قسط رمضان کے بعد جاری کی جائے گی۔ شہری اداروں کے ملازمین کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کیوں؟ ہمارا کوٹہ بوگس ڈومیسائل والوں کو دیا جا رہا ہے۔
اگر ریٹائرمنٹ فنڈ کے پیسے آپ کھا گئے ہیں تو اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔رہنماءایم کیو ایم نے سندھ حکومت پر اقربا پروری کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد کے نوجوانوں کا کوٹہ جعلی ڈومیسائل رکھنے والے افراد کو دیا جا رہا ہے۔ دیہی سندھ کے لوگوں کو بوگس ڈومیسائل پر شہری علاقوں میں ملازمتیں فراہم کی جا رہی ہیں جو سراسر ناانصافی ہے۔
سندھ کے دیگر اضلاع کے لوگوں کو ڈومیسائل پر کراچی میں نوکریاں مل رہی ہیں۔وزیراعلیٰ سندھ کی ذمہ داری ہے کہ یکساں قانون ہو۔فاروق ستار نے پریس کانفرنس کے دوران سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر ریٹائرڈ ملازمین کے بقایاجات ادا کئے جائیں اور شہری اداروں کو ان کے اصل نمائندوں کے حوالے کیا جائے ورنہ سخت احتجاج کیا جائے گا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کے ایم سی کے ریٹائر ملازمین کے واجبات 2017 کے بعد سے ادا نہیں ہوئے۔
18 ویں ترمیم کے بعد کے ایم سی کے واجبات کی ادائیگی صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ کراچی کے 25 ٹاونز نے ریٹائر ملازمین کو اون کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ تقریباً 25 ارب روپے کے ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات سندھ حکومت کے ذمے ہیں لیکن انہیں ادائیگی نہیں کی جا رہی جو کہ ان کا معاشی قتل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک ملازم جب ریٹائر ہوتا ہے تو وہ اپنی گریجویٹی اور دیگر کٹوتیوں کا حقدار ہوتا ہے مگر یہ حقوق بھی سلب کر لئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کے بلدیاتی اداروں کے ریٹائرڈ ملازمین کو بھی واجبات نہیں دئیے جا رہے جو ناانصافی کی واضح مثال ہے۔ کراچی کے 25 ٹاونز بنا دئیے گئے ہیں مگر انہیں کے ایم سی نے اون کرنے سے انکار کر دیا ہے جس سے مسائل میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔