حکومت کو پتا ہے دھاندلی کے زیرالتواء کیسز چلے اور شواہد آئے تو حکومتیں ختم ہوجائیں گی

پی ٹی آئی کی 80 سے زائد پٹیشنز زیرالتواء ہیں، اگران میں 50 فیصد بھی جیت گئے تو پارلیمنٹ میں پی ٹی آئی کی اکثریت ہوجائے گی، حکومت بچانے کیلئے قانون سازی کی گئی اور کیسز کا معاملہ تاخیر میں ڈالا گیا۔ سینیٹر بیرسٹر علی ظفر

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پی ٹی آئی کے رہنماء سینیٹر بیرسٹر علی ظفرنے کہا ہے کہ حکومت کو پتا ہے دھاندلی کے زیرالتواء کیسز چلے اور شواہد آئے تو حکومتیں ختم ہوجائیں گی،پی ٹی آئی کی 80سے زائد پٹیشنز زیرالتواء ہیں،اگران میں 50 فیصد بھی جیت گئے تو پارلیمنٹ میں پی ٹی آئی کی اکثریت ہوجائے گی، حکومت بچانے کیلئے قانون سازی کی گئی اور کیسز کا معاملہ تاخیر میں ڈالا گیا۔
انہوں نے نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی مینارپاکستان پر تب جلسہ کرنا چاہتی جس دن چیمپئنز ٹرافی کا میچ نہ ہوں، ہم سمجھتے ہیں کہ جلسے کو چیمپئنز ٹرافی کے ساتھ کلیش نہیں ہونا چاہئے۔پی ٹی آئی کا جلسہ پرامن ہوتا ہے لیکن حکومت اس قدر ڈری ہوئی ہے کہ جلسے کو روکنے کیلئے ہنگامہ کرتے ہیں، جس سے صورتحال خراب ہوتی ہے۔
صوابی کا ہمارا جلسہ بڑا کامیاب جلسہ تھا، حکومت رکاوٹیں نہ لگائے اور گرفتاریاں نہ کرے تو پھر دیکھیں کتنا بڑا جلسہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ حکومت اس قدر خوفزدہ ہے کہ پنجاب میں پی ٹی آئی کو جلسے نہیں کرنے دیئے جارہے۔ حکومت خود جلسے کرسکتی ہے لیکن پی ٹی آئی جلسہ نہیں کرسکتی۔عید کے بعد جلسے کریں گے لوگ نکلے گے اور حکومت کے پاس کوئی جواز ہیں ہوگا۔
حکومت کو پتا ہے دھاندلی کے زیرالتواء کیسز چلے اور شواہد آئے تو حکومتیں ختم ہوجائیں گی۔پی ٹی آئی کی 80 سے زائد پٹیشنز زیرالتواء ہیں،اگر 80 پٹیشنز میں 50 فیصد بھی جیت گئے تو پارلیمنٹ میں پی ٹی آئی کی اکثریت ہوجائے گی۔ حکومت بچانے کیلئے قانون سازی کی گئی اور کیسز کا معاملہ تاخیر میں ڈالا گیا، یاسمین راشد جیل میں ہیں ابھی تک ٹرائل شروع نہیں ہوا۔الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہمیں ججز پسند نہیں ہم چاہتے ہیں ریٹائرڈ ججز لائیں، حکومت نے قانون بلڈوز کردیا اور کہا کہ الیکشن کمیشن مرضی کے ریٹائرڈ ججز لے آئیں۔ کئی الیکشن ٹریبونل خالی ہیں جج نہیں لگائے جارہے ۔