عمران خان اسٹیبلشمنٹ سے این آر او چاہتے ہیں، حکومت نے کوئی آفر نہیں کی، رانا ثناءاللہ

ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا کیوں کہ سیاسی استحکام ہی معاشی استحکام کی راہ ہموار کرے گا؛ وفاقی مشیر کی گفتگو

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور وزیراعظم کے سیاسی مشیر رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ عمران خان اسٹیبلشمنٹ سے این آر او چاہتے ہیں، مریم نواز کا مؤقف درست ہے کیوں کہ اس حوالے سے باقاعدہ شواہد موجود ہیں کہ بانی پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کرنا چاہتے ہیں اور خود اس کا اظہار کر چکے ہیں، حکومت نے انہیں کوئی آفر نہیں کی، اگر کسی کو 26ویں آئینی ترمیم پر اعتراض ہے تو اسے عدالت یا پارلیمنٹ سے رجوع کرنا چاہیئے۔
نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان این آر او اور ریلیف لینے کے خواہاں ہیں لیکن آج تک وہ یہ نہیں بتا سکے کہ انہیں کس نے آفر کی تھی کیوں کہ حکومت کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کو کوئی آفر نہیں دی گئی اور نہ ہی کسی ڈیل، رہائی یا کیسز ختم کرنے کی بات ہوئی البتہ مذاکرات کی دعوت ضرور دی گئی تھی کیوں کہ جمہوریت میں ڈائیلاگ کے ذریعے ہی مسائل حل ہوتے ہیں، اسی لیے ہم نے کبھی مذاکرات سے انکار نہیں کیا۔
وفاقی مشیر نے کہا کہ ملک اس وقت دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑا ہو رہا ہے، ایسے میں کوئی بحران پیدا نہیں ہونا چاہیئے، اسی لیے وزیراعظم نے پی ٹی آئی کو فلور آف دی ہاؤس مذاکرات کی پیشکش کی تھی، ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا کیوں کہ سیاسی استحکام ہی معاشی استحکام کی راہ ہموار کرے گا، جس سے عام آدمی کی حالت بہتر ہوگی اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، احتجاج کے طریقے بھی آئین و قانون میں ہیں، ان کے مطابق احتجاج کریں، ملک دوبارہ اب پاؤں پر کھڑا ہو رہا ہے، اس دوران کوئی بحرانی کیفیت نہیں پیدا کرنی چاہیے، پی ٹی آئی کو ایسے ہتھکنڈوں کی اجازت نہیں دی جائے گی، نہ انہیں اپنانے چاہئیں۔