بلاول بھٹو زرداری کے قتل کی سازش کا مقدمہ، سابق وفاقی وزیر غلام مرتضیٰ جتوئی گرفتار

جی ڈی اے رہنماء کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ موجود تھے، جس کی بنیاد پر کارروائی عمل میں لائی گئی؛ پولیس

کراچی ( نیوز ڈیسک ) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے قتل کی سازش کے مقدمے میں سابق وفاقی وزیر غلام مرتضیٰ جتوئی گرفتار کرلیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سندھ میں پیپلزپارٹی مخالف اپوزیشن اتحاد گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے ) کے رہنماء اور سابق وفاقی وزیر غلام مرتضیٰ جتوئی کو گرفتار کرلیا گیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ غلام مرتضیٰ جتوئی پر گزشتہ عام انتخابات کے دوران پولنگ اسٹیشن پر فائرنگ کرکے بلاول بھٹو زرداری کے قتل کی سازش کا مقدمہ درج ہے۔
بتایا گیا ہے کہ غلام مرتضیٰ جتوئی کو عدالت میں غیرحاضری کی بنیاد پر حراست میں لیا گیا کیوں کہ ان کے خلاف قتل کی سازش کا کیس زیر سماعت ہے تاہم وہ مسلسل عدالت میں پیش نہیں ہو رہے تھے، جس کی وجہ سے غلام مرتضیٰ جتوئی کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ موجود تھے، جس کی بنیاد پر کارروائی عمل میں لائی گئی، انہیں 27 فروری کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
بتایا جارہا ہے کہ گزشتہ برس سابق وفاقی وزیر غلام مرتضیٰ جتوئی کی کراچی ڈیفنس میں واقع رہائشگاہ پر پولیس نے چھاپہ مار کر تلاشی لی، اس مقصد کے لیے مورو، نوشہرو فیروز، نوابشاہ اور کراچی کی پولیس کی 20 سے زیادہ پولیس موبائلوں میں سوار 200 سے زائد پولیس اہلکاروں نے جتوئی ہاؤس کا گھیراؤ کیا تھا۔ اس حوالے سے جی ڈی اے رہنماء کی اہلیہ نوین مرتضیٰ نے بتایا تھا کہ مرد پولیس اہلکار دروازے توڑ کر گھر کے اندر داخل ہوئے اور پولیس کی جانب سے چادر و چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا، پولیس کی جانب سے پورے گھر کی تلاشی لی گئی اور الماریوں سے سامان نکال کر پھینک دیا، گھر میں صرف عورتیں موجود تھیں، پولیس کو بتایا بھی گیا لیکن انہوں نے ایک نہیں سنی، گھر میں موجود عورتوں اور بچوں کے ساتھ بدتمیزی کی گئی اور ہراساں کیا گیا، ہمیں پیپلز پارٹی میں شامل نہ ہونے کی سزا دی جارہی ہے، جس کے لیے جھوٹے مقدمات درج کرکے ہراساں کیا جارہا ہے اور پیپلز پارٹی کے خلاف سیاست جرم بنادیا گیا ہے۔