جسٹس سرفراز ڈوگر اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس تعینات

اسلام آباد ہائیکورٹ کے مستقل چیف جسٹس کی تعیناتی تک لاہور ہائیکورٹ سے حال ہی میں ٹرانسفر ہونے والے جسٹس سرفراز ڈوگر اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس کی ذمے داریاں نبھائیں گے

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) جسٹس سرفراز ڈوگر اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس تعینات۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ سے حال ہی میں ٹرانسفر ہونے والے جسٹس سرفراز ڈوگر اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس تعینات کر دیے گئے ہیں، وفاقی وزارت قانون نے نوٹیفیکیشن جاری کر دیا۔ جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے مستقل چیف جسٹس کی تعیناتی تک جسٹس سرفراز ڈوگر اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس کی ذمے داریاں نبھائیں گے۔
اس سے قبل وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی سنیارٹی تبدیل کرنے کیخلاف پانچ ججوں کی ریپریزنٹیشن مسترد کردی گئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی سنیارٹی تبدیل کرنے کیخلاف پانچ ججز کی ریپریزنٹیشن مسترد کرتے ہوئے تحریری فیصلہ بھی جاری کردیا گیا، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نےاپنے فیصلے میں جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس طارق جہانگیری، جسٹس بابر ستار، جسٹس سردار اعجاز اور جسٹس ثمن رفعت کی ریپریزنٹیشنز مسترد کیں، انہوں نے رجسٹرار کو فیصلے کی کاپی متعلقہ ججز کو بھیجنے کی بھی ہدایت کردی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق کا فیصلے میں کہنا ہے کہ تین صوبائی ہائیکورٹس سے ججز کے تبادلے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ میں تبدیل کی گئی سنیارٹی لسٹ برقرار ہے، لاہور ہائیکورٹ سے ٹرانسفر ہو کر اسلام آباد ہائیکورٹ آنے والے جسٹس سرفراز ڈوگر سینئر پیونی جج برقرار رہیں گے، صوبائی ہائیکورٹس سے ٹرانسفر ہونے والے ججز کو دوبارہ نیا حلف اٹھانے کی ضرورت نہیں ہے کیوں کہ ججز کی تعیناتی اور ٹرانسفر میں فرق ہے، یہ دونوں مختلف باتیں ہیں۔
جسٹس عامر فاروق نے بھارتی ہائیکورٹس کے ججز کے حلف کا متن بھی فیصلے میں شامل کیا اور قرار دیا ہے کہ سرحد پار بھارت میں تو ججز کا ٹرانسفر عام بات ہے، بھارت کی طرح پاکستان میں ٹرانسفر پالیسی نہیں لیکن صدر پاکستان قانون کے مطابق ٹرانسفر کرسکے ہیں، آئین کا آرٹیکل 200 جج کے ایک ہائی کورٹ سے دوسری مین ٹرانسفر سے متعلق ہے، جب جج کا ٹرانسفر ہوتا ہے تو اس ہائی کورٹ کے جج کے طور پر سٹیٹس رہتا ہے وہ تبدیل نہیں ہوتا، قانون کے مطابق ججز کو دوبارہ حلف لینے کی ضرورت نہیں ہے۔