ہم جوڈیشل کمیشن کی کارروائیوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں، وکلا کے اندر کچھ سیاسی گروپوں نے اپنے مذموم عزائم کی خاطر اور متنازعہ سیاسی ایجنڈے کیلئے جوڈیشل کمیشن اجلاس کے خلاف احتجاج اور ہڑتال کی کال دی ہے، مشترکہ اعلامیہ
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک) سپریم کورٹ بار ،پاکستان بارکونسل سمیت دیگر وکلاء تنظیموں نے جوڈیشل کمیشن اجلاس کیخلاف احتجاج کومسترد کر دیا، ہم جوڈیشل کمیشن کی کارروائیوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں، وکلا کے اندر کچھ سیاسی گروپوں نے اپنے مذموم عزائم کی خاطر اور اپنے متنازعہ سیاسی ایجنڈے کیلئے جوڈیشل کمیشن اجلاس کے خلاف احتجاج اور ہڑتال کی کال دی ہے جسے ہم سختی سے مسترد کرتے ہیں۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور پاکستان کی تمام بار کونسلز سمیت دیگر وکلاءتنظیموں نے مشترکہ اعلامیے میں جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے خلاف ہڑتال کو مسترد کر دیا ہے۔اپنے مشترکہ بیان میںپاکستان بار کونسل، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن، پنجاب بار کونسل، خیبر پختونخوا بار کونسل، بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کی ترتیب بہت متوازن ہے۔
ہم 26 ویں آئینی ترمیم اور اس کے بعد کی قانون سازی کی حمایت کرتے اور اسے آئین کا حصہ سمجھتے ہیں۔ ان تنظیموں نے کہا ہے کہ ہڑتال کی کال دینے کا حق نمائندہ تنظیموں کو ہی ہے۔ اس سلسلے میں تین مشترکہ بیان جاری کئے گئے ہیں جن کا متن ایک ہی ہے۔ ان تنظیموں کا کہناہے کہ ایک بیان صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن میاں روف عطا کے دستخطوں سے جاری کیا گیا ہے جب کہ دوسرا مشترکہ بیان پاکستان بار کونسل کے سیکرٹری کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔
تیسرے مشترکہ بیان پر سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر بیرسٹر سرفراز علی میتلو کے دستخط ہیں۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ قانونی برادری میں کچھ نام نہاد شرپسند عناصر اپنے مذموم مقاصد کے لیے انتشار پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ہم ایسی ہڑتالوں کی سختی سے مذمت کرتے ہیں اور یہ ہڑتال پہلے کی طرح ایک دفعہ پھر ناکام ہوگی۔ ہم قانونی برادری کے منتخب نمائندے عدلیہ کی آزادی کے ساتھ کھڑے ہیں، جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے موقع پر انتشاری لوگوں کی کال کو ہم یکسر مسترد کرتے ہیں۔
دوسری جانب وکلا تنظیموں نے احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے جس کی وجہ سے سپریم کورٹ جانے والے تمام راستوں کو رکاوٹیں کھڑی کر کے بند کر دیا گیا ہے۔ شاہراہ دستور پر وکلا کے متوقع احتجاج کی وجہ سے سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں۔ ریڈزون کے داخلی اور خارجی راستے سرینا، نادرا، میریٹ، ایکسپریس چوک اورٹی کراس بری امام صبح 6 بجے سے تاحکم ثانی عارضی طور پر بند ہوں گے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ عوام الناس سے گزارش ہے کہ کسی بھی سفری دشواری سے بچنے کیلئے متبادل کے طور پر مارگلہ روڈ استعمال کر سکتے ہیں تاہم اسلام آباد ٹریفک پولیس آپ کی رہنمائی کیلئے مصروف عمل ہے۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ میں 8 نئے ججز کی تعیناتی کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن کا اجلاس آج طلب کیاگیا ۔چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس دوپہر 2 بجے سپریم کورٹ کے کانفرنس روم میں ہوگاجس میں سپریم کورٹ کے 8 ججوں کی تعیناتیوں پر غور کیا جائے گا۔سپریم کورٹ میں 8 نئے ججز کیلئے پانچوں ہائی کورٹس کے 5 سینئر ججز کے نام طلب کئے گئے تھے۔