نفرت کے بیج بونے والوں کو ہم بات چیت سے جواب دیتے ہیں، وزیراعظم

انتہا پسندی اور تفرقہ انگیز بیان بازی ہمارے سماج کیلئے خطرہ ہے، خوف کی فضا پھیلانے اور تقسیم کرنے والوں کو ہم اکٹھے ہوکر جواب دیتے ہیں؛ عالمی ہفتہ برائے بین المذاہب ہم آہنگی پر پیغام

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ انتہا پسندی اور تفرقہ انگیز بیان بازی ہمارے سماج کیلئے خطرہ ہے۔ عالمی ہفتہ برائے بین المذاہب ہم آہنگی کے موقع پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ آج ہم عالمی برادری کے ساتھ مل کر بین المذاہب ہم آہنگی کا ہفتہ منا رہے ہیں کیوں کہ ہم سماجی ہم آہنگی اور اقدارکی پاسداری پر یقین رکھتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ اسلام انصاف، رحم اور مخلوقات کے احترام کا حکم دیتاہے، انتہا پسندی اور تفرقہ انگیز بیان بازی سماجی تانے بانے کے لیے خطرہ ہے، دنیا کو اس وقت عدم برداشت اور تقسیم کے بڑھتے ہوئے چیلنجز کا سامنا ہے، امن اور اتحاد کے لیے اپنے اجتماعی عزم کا اعادہ کرنا ضروری ہے، شہری بھائی چارے کے رشتوں کو مضبوط کرنے کے لیے کردار ادا کریں۔
ان کا کہنا ہے کہ لوگوں کو باہمی برداشت و تعاون کی اقدار کو اپنانے کی ترغیب دینی چاہیے، ہم رواداری اور باہمی احترام کے ماحول کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے، خوف کی فضا پھیلانے اور تقسیم کرنے والوں کو ہم اکٹھے ہوکر جواب دیتے ہیں، نفرت کے بیج بونے والوں کو ہم بات چیت سے جواب دیتے ہیں، مذہبی اسکالرز، کمیونٹی رہنما اور شہری معاشرے میں مثبت کردار ادا کریں، پاکستان تمام مذاہب کے لئے محفوظ ملک ہے۔
اسی حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کہتی ہیں کہ پاکستان ہمیشہ سے مختلف مذاہب، ثقافتوں اور روایات کا حسین گلدستہ رہا ہے، پنجاب سب کا ہے اور یہاں ہر شخص بلا خوف و خطر اپنی عبادات سرانجام دے سکتا ہے، تمام مذاہب محبت، امن و رواداری کا درس دیتے ہیں جو حقیقی فلاحی معاشرے کی بنیاد ہے، اختلافات ضرور رکھیں لیکن دین کی تعلیم اور تہذیب کا دامن نہ چھوڑیں، عقائد کا احترام اور ہم آہنگی کو فروغ دینا ہی پائیدار امن و ترقی کی ضمانت ہے، پاکستان ہمیشہ سے مختلف مذاہب، ثقافتوں اور روایات کا حسین گلدستہ رہا ہے، پاکستان خصوصاً پنجاب میں ہر شہری کو برابری کے حقوق حاصل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت قائداعظم کے افکار کی روشنی میں اقلیتوں کے تحفظ اور مساوی مواقع کی فراہمی کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے، مینارٹی کارڈ سے نادار اقلیتی بہن بھائیوں کو سہ ماہی مالی معاونت دی جا رہی ہے، مندروں، گرجا گھروں اور دیگر عبادت گاہوں کی بحالی ومرمت کی جارہی ہے، اقلیتی برادری کے تہوار حکومتی سطح پر منائے جا رہے ہیں ، اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے بجٹ کو خاطرخواہ حد تک بڑھایا گیا ہے ، اقلیتوں کے لئے تعلیم و روزگار کے مواقع میں اضافہ کیا جارہا ہے، محبت، بھائی چارے اور امن کا پیغام عام کریں، ایسا معاشرہ تشکیل دیں جہاں انتہا پسندی کی گنجائش نہ ہو۔