میرے خلاف کوئی بات کرے گا جواب تو میں دوں گا، شیر افضل مروت

پارٹی کا رشتہ نہ ہوتا تو کسی کی مجال نہیں کہ میرے خلاف باتیں کریں، ملک کو موجودہ صورت حال سے نکالنے کیلئے مذاکرات کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، رہنماء پی ٹی آئی کی میڈیا سے گفتگو

پشاور( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ میرے خلاف کوئی بات کرے گا جواب تو میں دوں گا، پارٹی کا رشتہ نہ ہوتا تو کسی کی مجال نہیں کہ میرے خلاف باتیں کریں، ملک کو موجودہ صورت حال سے نکالنے کیلئے مذاکرات کے علاوہ کوئی راستہ نہیں،پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماءپی ٹی آئی نے کہا کہ اپنے خلاف ہونے والی ہر تنقید کا منہ توڑ جواب دونگا ۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان سے تعلق کی وجہ سے میں خاموش ہوں ۔میاں صاحبان کے درمیان ملاقات سے حکومت کی سنجیدگی کا اشارہ ملتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان ہونے والے مذاکرات کی طرف پوری قوم کی نظر ہے۔ تمام مسائل کا حل مذاکرات ہی ہیں ۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءشیر افضل مروت نے کہا تھا کہ اوووووو والا احتجاج پسند نہیں تھا۔

اگرپارٹی کہے گی توہم گیدڑ بن جائیں گے۔ ایسے تو گیدڑ کرتے ہیں لیکن مجھے میری پارٹی کہے گی کہ اووو اووو کا نعرہ لگاو تو ان کیلئے لگا دوں گا۔ اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماءپی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ میں نہیں چاہتا کہ پارٹی سے مزید کوئی مسائل بنیں۔ میڈیا سے دور رہنے کا ذکر سوشل میڈیا پر کیا تو اس سے کافی مسائل بنے تھے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عادل راجہ یوٹیوبر کیخلاف 5 پاﺅنڈ ہرجانے کا دعویٰ کرونگا۔ انٹرنیٹ کا مسئلہ حکومت کو حل کرنا چاہیے۔ قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءشیر افضل مروت نے 2 ہفتوں کیلئے میڈیا سے دور رہنے کا فیصلہ کیا تھا۔ رہنماءپی ٹی آئی نے میڈیا کے دوستوں سے گزارش کی تھی کہ پروگرام میں شامل ہونے پراصرار نہ کریں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئیٹر)پر اپنے ایک پوسٹ میں رہنماءپی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ میں اپنے دوستوں کے مشورے پر ایک یا دو ہفتوں کیلئے میڈیا سے دور رہنے کا فیصلہ کیا تھا۔
شیر افضل مروت کی جانب سے میڈیا سے کنارہ کشی کا فیصلہ اس وقت کیا گیا جب پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی اور متضاد بیانات پر شیر افضل مروت کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءشیر افضل مروت کو متنازع اور پارٹی پالیسی کیخلاف بیان دینے پر ایک بار پھر شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا۔تحریک انصاف کی قیادت نے پارٹی پالیسی کے خلاف بیان دینے پر سات روز کے اندر جواب طلب کر لیا گیا تھاجبکہ پی ٹی آئی رہنماءشیر افضل مروت کوشوکاز نوٹس کاجواب دینے تک میڈیا اور عوام میں پارٹی نمائندگی کرنے اور بیانات دینے سے بھی روک دیا گیا تھا۔