پاکستان کی شام میں اسرائیلی جارحیت اور غیر قانونی طریقے سے جنوبی حصے پر قبضے کی شدید مذمت

اسرائیلی اشتعال انگیز اقدامات خطرناک پیش رفت ‘ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں.دفتر خارجہ کا بیان

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستانی دفتر خارجہ نے شام میں اسرائیلی جارحیت اور غیر قانونی طریقے سے جنوبی حصے پر قبضے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت پر یہ حملہ بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے. دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی اشتعال انگیز اقدامات پہلے سے غیر مستحکم خطے میں ایک خطرناک پیش رفت ہیں اسرائیل نے بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی تسلسل میں کی ہے.

دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 497 کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کرتے ہیں جو گولان ہائٹس پر اسرائیل کے قبضے کو کالعدم اور بین الاقوامی قانونی حیثیت کے بغیر قرار دیتی ہے پاکستان نے اپنے بیان میں اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے فوری اقدامات لے اور عالمی قوانین کی اسرائیل کی جانب سے متواتر خلاف ورزیوں کے خلاف اقدامات لے.
پاکستان نے بیان میں اس بات کو دہرایا کہ مقبوضہ فلسطین اور شام کے گولان سمیت دیگر مقبوضہ علاقوں سے اسرائیل کے مکمل انخلا کے بغیر مشرق وسطیٰ میں امن قائم نہیں ہو سکتا 1973 کی مشرق وسطیٰ کی جنگ کے بعد قائم کیے گئے غیر فوجی علاقے میں اسرائیلی فوج نے دراندازی کی اور کہا کہ یہ اقدامات سرحدی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ایک عارضی طور پر ہیں ادھراسرائیلی وزیر دفاع بینی کاٹز نے کہا کہ کیونکہ فوج نے کہا کہ فضائی حملوں کی لہر نے شام کے سٹریٹجک ہتھیاروں کے ذخیرے کو تباہ کر دیا ہے گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فوج نے کہا کہ جیٹ طیاروں نے شام میں 480 سے زائد فوجی اہداف پر حملے کیے ہیں.
قبل ازیں دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ شام میں بدلتی صورت حال کو مسلسل دیکھا جا رہا ہے بیان میں کے مطابق شام میں موجود پاکستانی محفوظ ہیں اور انہیں احتیاط برتنے کی ہدایات دی گئی ہیں وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ شام سے وطن واپسی کے خواہاں پاکستانیوں کو بذریعہ ہمسایہ ممالک جلد از جلد محفوظ انخلا کے لیے لائحہ عمل تشکیل دیا جائے انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ اس مقصد کے لیے تمام وسائل کو بروئے کار لایا جائے.
دمشق میں پاکستانی سفارت خانے کے ایک عہدے دار ”عرب نیوز“ کو بتایاتھا کہ شام میں تقریباً 1200 پاکستانی مقیم ہیں، جن میں ایک مذہبی سکول کے 58 طلبا بھی شامل ہیں ان میں سے 250 افراد نے سفارت خانے کے فراہم کردہ فارم کے ذریعے ہم سے رابطہ کر کے پاکستان واپسی کی خواہش ظاہر کی ہے.