سنجیدہ مذاکرات نہ کرنے کی صورت میں14دسمبر سے سول نافرمانی کا اعلان کردیا جائے گا.تحریک انصاف

احتجاج اور مذاکرات کیلئے حکمت عملی وضع کرلی ہے نتیجہ خیز مذاکرات تک احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا.شوکت یوسفزئی‘اسدقیصر کا احتجاجی تحریک کے لیے مولانا فضل الرحمان سے رابط

پشاور( نیوز ڈیسک ) تحریک انصاف کے راہنما شوکت یوسفزئی نے حکومت کو خبر دار کیا ہے کہ سنجیدہ مذاکرات نہ کرنے کی صورت میں سول نافرمانی کا اعلان کردیا جائے گااپنے ایک بیان میں شوکت یوسفزئی نے کہا کہ حکومت نے سنجیدہ مذاکرات نہ کیے تو 14 دسمبر سے سول نافرمانی کا اعلان ہوگا. انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی نے احتجاج اور مذاکرات کیلئے حکمت عملی وضع کرلی ہے نتیجہ خیز مذاکرات تک احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا دوسری جانب سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہاہے کہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ رابطے میں ہیں، چاہتے ہیں حکومت کے خلاف مشترکہ تحریک چلائیں.

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے یوم شہدا پروگرام کی تاریخ13 دسمبر سے بڑھا کر 15 دسمبر کردی ہے، شہدا اور زخمیوں کا پورا ڈیٹا قوم کے سامنے لایا جائے گا دوسری جانب رپورٹ کے مطابق جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور اسد قیصر کے درمیان ٹیلیفون پر رابطہ ہوا ہے بتایا گیا ہے کہ سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان اور پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کے درمیان ٹیلیفونک رابطے میں موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، مولانا فضل الرحمان اور اسد قیصر کی مدارس رجسٹریشن معاملے پر گفتگو ہوئی.
تحریک انصاف اور جے یوآئی نے مشترکہ لائحہ عمل کے لئے ایک ساتھ بیٹھنے کا فیصلہ کیا دوسری جانب مولانا فضل الرحمان سے رابطوں پر پی ٹی آئی میں اختلافات سامنے آئے ہیں رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ وزیراعلی کے پی علی امین گنڈا پور سمیت دیگر راہنماﺅں نے مولانا فضل الرحمان اور دیگر اوزیشن سیاسی جماعتوں سے کسی بھی قسم کے رابطوں یا تعاون کی مخالفت کردی ہے.
رپورٹ میں پی ٹی آئی ذرائع کے حوالے سے کہاگیا ہے کہ اپوزیشن سے مذاکرات کے معاملے پر گزشتہ ہفتے پشاور میں مشاورت کے دوران پارٹی راہنماﺅں درمیان اختلافات سامنے آئے ہیں بتایا گیا ہے کہ علی امین گنڈاپور نے پارٹی راہنماﺅں کو مولانافضل الرحمان سمیت اپوزیشن سے رابطوں سے روکا جبکہ اسد قیصر اور دیگر راہنماﺅں نے مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کا دفاع کیا.