پی آئی اے کا شعبہ انجینئرنگ 6.5 بلین روپے میں پاک فضائیہ کو فروخت کرنے کی سمری وفاقی کابینہ میں پیش کی جائے گی
کراچی ( نیوز ڈیسک ) حکومت نے قومی ایئرلائن پی آئی اے کا انجینئرنگ یونٹ پاک فضائیہ کو فروخت کرنے کی تیاری کرلی، وزیراعظم شہباز شریف نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی سربراہی میں چار رکنی وزارتی کمیٹی تشکیل دی، اس کمیٹی نے پی ای سی کی ملکیت پی اے ایف کو منتقل کرنے کے لیے لین دین کے ڈھانچے کی منظوری دی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق حکومت نے پی آئی اے کا شعبہ انجینئرنگ 6.5 بلین روپے میں پاک فضائیہ کو فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی سمری وفاقی کابینہ میں پیش کی جائے گی، پریسشن انجینئرنگ کمپلیکس (PEC) کی مالیت 6.5 ارب روپے ہے جس میں موجودہ اور ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن سے متعلقہ واجبات کے 4 ارب روپے بھی شامل ہیں، پاک فضائیہ کو اس شعبے کو خریدنے کی مد میں حکومت کو آئندہ 5 برسوں میں 2.5 ارب روپے نقد ادا کرنا ہوں گے۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ دس برس میں ریٹائرڈ ہونے والے 259 ملازمین کی پنشن اور پروویڈنٹ فنڈ کی مد میں 3 ارب روپے کے واجبات بھی ادا کیے جائیں گے، موجودہ 251 ملازمین کی تخمینہ شدہ پنشن اور پروویڈنٹ فنڈ کی واجبات میں بھی مزید 1 اعشاریہ 1 ارب روپے پاک فضائیہ کے ذمے ہوں گے۔ بتایا جارہا ہے کہ پی ای سی قومی ایئرلائن کا ایک کاروباری یونٹ ہے جو ایرو سپیس انڈسٹری اور متعدد دیگر صنعتوں کے لیے اعلیٰ درستگی کے پرزے تیار کرتا ہے، ایک وزارتی کمیٹی پہلے ہی پاک فضائیہ کو پی آئی اے کا یہ یونٹ 6 اعشاریہ 5 ارب روپے کی کل قیمت پر منتقل کرنے کی منظوری دے چکی ہے، اس سلسلے میں اب ایک باضابطہ سمری وفاقی کابینہ کی منظوری کے لیے پیش کی جائے گی۔
معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ برس دسمبر کے آخر تک پی ای سی کے کل اثاثوں کی مالیت 1 اعشاریہ 2 ارب روپے تھی، اس کے کل واجبات کا تخمینہ 2 اعشاریہ 9 ارب روپے تھا، اس کی فروخت کی قیمت کا تعین کرنے کے وقت اس کی خالص منفی ایکویٹی روپے 1 اعشاریہ 73 بلین تھی۔