ابھی ٹرائل ہی شروع نہیں ہوا تو بریت کی درخواست کیسے آ گئی؟،ٹرائل شروع ہونے دیں ، گواہان کے بیانات آئیں گے پھر ہی پتہ چلے گا کہ مقدمے سے بریت بنتی ہے یا نہیں؟، عدالت
راولپنڈی ( نیوز ڈیسک ) سانحہ 9 مئی میں جی ایچ کیو حملہ کیس میں لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ نے سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کی بریت کی درخواست خارج کردی، جسٹس مرزا وقاص روف اور جسٹس سرفراز ڈوگر پر مشتمل دو رکنی بینچ نے شیخ رشید کی بریت کی درخواست پر سماعت کی، عدالت کا کہنا تھا کہ ابھی ٹرائل ہی شروع نہیں ہوا تو بریت کی درخواست کیسے آ گئی؟،ٹرائل شروع ہونے دیں۔
جب گواہان کے بیانات آئیں گے پھر ہی پتہ چلے گا کہ مقدمے سے بریت بنتی ہے یا نہیں؟، عدالت نے کہا کہ گواہان کے بیانات کے بعد دوبارہ یہ درخواست دی جاسکتی ہے۔ جی ایچ کیو حملہ کیس میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کی بریت کی درخواست انسداد دہشت گردی عدالت نے خارج کی تھی جسے شیخ رشید نے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
یاد رہے کہ چند روز قبل جی ایچ کیو حملہ کیس میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے اپنی بریت کی درخواست خارج کرنے کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں چیلنج کیا تھا۔
شیخ رشید نے بریت کی درخواست خارج کرنے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں پٹیشن دائر کی تھی۔لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے شیخ رشید کی درخواست پر آفس اعتراضات دور کرکے اپیل دوبارہ دائر کرنے کی اجازت دی تھی۔شیخ رشید کی جانب سے پٹیشن جی ایچ کیو حملہ کیس میں بریت کی درخواست خارج ہونے کے خلاف دائر کی گئی تھی۔ وکیل کا کہنا تھا کہ نئی ترمیمی درخواست دائر کی جائے گی، جی ایچ کیو حملہ کیس میں فرد جرم عائد نہیں کی جا سکتی۔
ابتدائی سماعت جسٹس صداقت علی خان اور جسٹس سرفراز ڈوگر پر مشتمل ڈویژن بینچ نے کی تھی۔ شیخ رشید وکیل سردار عبدالرازق خان ایڈووکیٹ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے تھے۔ قبل ازیں انسداد دہشت گردی عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں بریت کی درخواست خارج کی تھی۔ اے ٹی سی نے درخواست بریت خارج کرکے ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔