اب بھی وقت ہے کہ معاملات کو مذاکرات کے ذریعے خوش اسلوبی سے حل کیا جائے، بیرسٹرگوہر

مذاکرات کا مقصد حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان سیاسی تنازعات کو حل کرنا ہے،پی ٹی آئی رہنما نے عمران خان کی دوبارہ گرفتاری کو مذاکرات کے ٹوٹنے کی اہم وجہ قرار دیدیا

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹرگوہر کا کہنا ہے کہ اب بھی وقت ہے کہ معاملات کو مذاکرات کے ذریعے خوش اسلوبی سے حل کیا جائے، مذاکرات کا مقصد حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان سیاسی تنازعات کو حل کرنا ہے،پی ٹی آئی رہنما نے عمران خان کی دوبارہ گرفتاری کو مذاکرات کے ٹوٹنے کی اہم وجہ قرار دیا، نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماء پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم نے کچھ بات چیت کی ہے اور ہم پیش رفت کی امید کر رہے تھے تمام فریقوں کو اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا چاہئے اور ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہئے۔
بیرسٹر گوہر نے مذاکرات کی ناکامی کا ذمہ دار حکومت کو ٹھہرایا اور عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف الزامات کی تردید کی جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے مذاکرات میں رکاوٹ ڈالی۔
ہماری کچھ باتیں ہوئی تھیں۔ امید تھی آگے بڑھیں گے۔ میں سمجھتا ہوں جو ڈیل نہیں ہوئی اس کی وجہ حکومت ہے۔مذاکرات کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔ آگے بڑھتے تو حالات بہتر ہوتے۔

سب اپنی ذمہ داری سمجھیں، ایک دوسرے کا احترام کریں۔ گفتگو کے دوران بیرسٹرگوہر کا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا مجھے سب پر بھروسہ ہے۔ ہمارا جہاں بھی احتجاج ہوتا پرامن رہتے، گولی کیوں چلی؟۔بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے کہا تھا ڈی چوک ہی جانا ہے۔ سنگجانی جاتے یا ڈی چوک میں رہتے پرامن احتجاج ہونا تھا۔ پی ٹی آئی ورکرز کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ لاپتہ ہونے والے کارکنوں کا معاملہ بھی دیکھ رہے ہیں۔ ہم نے فائنل کال دی۔ کسی کو یہ نہیں کہا کہ اس وقت یہاں آنا ہے۔ ہماری سیاسی جماعت ہے۔ ایک دوسرے سے اختلاف رائے بھی ہوتا ہے۔ جو عدالت میں پیش ہو رہے ہیں ان کو دیکھ رہے ہیں۔میرے خلاف پہلے سے 3 ایف آئی آر درج ہیں۔ ہماری پوری قیادت کے خلاف ایف آئی آرز درج ہیں۔ہمارے کارکنوں کیخلاف بے بنیاد مقدمات قائم کئے گئے ہیں ۔ ہم اپنے کارکنوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔