جب تک ملک میں سیاسی انتشار رہے گا حالات ٹھیک نہیں ہوسکتے

کرسیوں اور عہدوں کو چھوڑ کر ملکی مفاد کو سامنے رکھنا ہوگا، عمران خان کو رہا نہ کریں لیکن ان کا جرم عوام کو بتایا جائے، 9 مئی کیسز میں فرد جرم عائد کرکے مقدمہ چلانا چاہئے، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جب تک ملک میں سیاسی انتشار رہے گا حالات ٹھیک نہیں ہوسکتے، کرسیوں اور عہدوں کو چھوڑ کر ملکی مفاد کو سامنے رکھنا ہوگا، عمران خان کو رہا نہ کریں لیکن ان کا جرم عوام کو بتایا جائے، فرد جرم عائد کرکے مقدمہ چلانا چاہئے ۔انہوں نے نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال میں سیاسی، ملٹری اور جوڈیشری کی لیڈرشپ کا امتحان ہے، ملک کو بحران سے یہی لوگ نکال سکتے ہیں، میں صرف دعا کرسکتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ ان کو توفیق دے۔
اگر جھگڑا ریاست اور عمران خان ہے تو جھگڑا دور کیا جائے، اس جھگڑے میں عوام کا کوئی قصور نہیں، نقصان ملک کا ہورہا ہے ۔
معاشی صورتحال کا ملک کی معاشی پالیسی سے کوئی تعلق نہیں ہے ، دنیا میں تیل کی قیمتیں کم ہورہی ہیں اس سے مہنگائی میں تھوڑی سی کمی آئے گی۔ لیکن یہ مسائل کا حل نہیں ہے۔جب تک سیاسی انتشار رہے گا معاشی حالات ٹھیک نہیں ہوں گے،جس ملک میں حکومت عوام کو قتل کرے گولی چلائے، اس کے بارے دنیا کیا تاثر رکھے گی؟ ابھی کوریا میں واقعات ہوئے کیا وہاں کوئی گولی چلی؟وہاں بھی سیاستدان ایک ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں لیکن جب ملک کی بات آئی تو کہتے یہ نظام ملک کیلئے ٹھیک نہیں ہے۔

کرسیوں اور عہدوں کو چھوڑ کر ملکی مفاد کو سامنے رکھنا ہوگا ۔ 2014میں یہی جماعت ڈی چوک میں 126دن بیٹھی رہی اس وقت گولی نہیں چلی؟ عمران خان کو رہا نہ کریں ، لیکن جو جرم کیا ہے وہ عوام کو بتایا جائے، فرد جرم عائد کرکے مقدمہ چلانا چاہئے، ڈیڑھ سال بعد کیس چلایا جارہا ہے، اس کا جو فیصلہ آئے وہ غلط ہوگا، کیونکہ ڈیڑھ سال بعد شہادت کی کوئی حیثیت نہیں رہتی۔ میرا عمران خان یا حکومت سے تعلق نہیں، میں تو عوام کی بات کروں گا۔ حکومت کہتی ہے کہ معیشت میں اضافہ ہوا ہے، کیا ملک میں ایک نوکری دی گئی، باہر سے کتنے پیسے آئے ہیں؟ملک میں متحرک گروپ بن چکے اب سیاست ختم ہوگئی ہے۔