سٹارلنک پاکستان لانے کی کوشش کررہے ہیں، انٹرنیٹ بند کرنا پڑا تو بھاری دل سے کریں گے، وزیرمملکت

انٹرنیٹ سست ہونے کی ٹیکنیکل وجوہات بھی ہیں، انٹرنیٹ کا استعمال بڑھ گیا ہے، ہم نے 3 برس میں آئی ٹی میں کوئی سرمایہ کاری نہیں کی؛ شزہ فاطمہ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں گفتگو

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ خواجہ کا کہنا ہے کہ سکیورٹی وجوہات پر انٹرنیٹ بند کرنا پڑا تو بھاری دل سے کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق پلوشہ خان کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا اجلاس ہوا، قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر مملکت نے بتایا کہ انٹرنیٹ سست ہونے کی ٹیکنیکل وجوہات بھی ہیں، انٹرنیٹ کا استعمال بڑھ گیا ہے، ہم نے 3 برس میں آئی ٹی میں کوئی سرمایہ کاری نہیں کی، اپریل میں فائیو جی اسپیکٹرم کی نیلامی ہو جائے گی۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ میں سکیورٹی معاملات پر یہاں بات نہیں کر سکتی، کسی سکیورٹی وجوہات پر انٹرنیٹ بند کرنا پڑا تو بھاری دل سے کریں گے، آج انٹرنیٹ بالکل ٹھیک چل رہا ہے، چیئرمین پی ٹی اے سے دو دن پہلے بات کی کہ انٹرنیٹ میں کہاں کہاں چیلنج ہے لوکیشن کی نشاندہی کر دیں، ہم سٹار لنک سے بھی بات کر رہے ہیں کہ وہ پاکستان آئیں۔
اجلاس میں کمیٹی ارکان نے اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ ’انٹرنیٹ مجموعی طور پر سلو ہے‘، سینیٹر افنان اللّٰہ خان نے کہا کہ ’انٹرنیٹ فائر وال کی وجہ سے سست ہو سکتا ہے‘، سیکریٹری آئی ٹی نے کہا کہ ’آئی ٹی انڈسٹری کی جانب سے انٹرنیٹ کی سست روی کی شکایات آ رہی ہیں، نیشنل سکیورٹی کی صورت میں انٹرنیٹ سروس بند کرتے ہیں‘، اس پر سینیٹر کامران مرتضیٰ نے سوال کیا کہ ’کیا نیشنل سکیورٹی صرف پاکستان کا مسئلہ ہے، یہ مسئلہ بھارت کو نہیں ہوتا کیا؟‘۔

سینیٹر انوشہ رحمان نے کہا کہ ’2018ء میں ہم نے وی پی این رجسٹر کیے لیکن انٹرنیٹ پر کوئی مسئلہ نہیں ہوا، ہم نے بھی وائٹ لسٹنگ کی اور گرے ٹریفک روکنے کے لیے اقدامات کیے لیکن انٹرنیٹ متاثر نہیں ہوا‘، جس پر پی ٹی اے کے چیئرمین نے بتایا کہ ’یکم جنوری سے وی پی این کی لائسنسنگ شروع کر دیں گے، وی پی این کی لائسنسنگ سے مسئلہ حل ہو جائے گا، انٹرنیٹ وی پی این کی وجہ سے سلو نہیں‘۔
اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرمین کمیٹی پلوشہ خان نے کہا کہ ’وزارت آئی ٹی جو بھی اقدام اٹھاتی ہے ذمے داری وزارت داخلہ پر ڈال دیتی ہے، سمجھ نہیں آتی ہمارے پاس وزارت آئی ٹی کیوں ہے؟‘، اس پر وزارت آئی ٹی کے حکام نے مؤقف اپنایا کہ ’نیشنل سکیورٹی کے تقاضے پورے کرتے ہوئے کوشش کر رہے ہیں آئی ٹی انڈسٹری پر کم سے کم اثرات ہوں‘۔