تحریک فساد کےگدھ ایک اور ناکام بغاوت کےبعد فیک ویڈیوزوتصویروں کا سہارا لے رہے ہیں، عظمیٰ بخاری

ان سب کے لیے شرم سے ڈوب مرنے کا مقام ہے، فیک نیوز اور جھوٹے پروپگنڈے کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن ہوگا؛ وزیراطلاعات پنجاب کا بیان

لاہور ( نیوز ڈیسک ) صوبہ پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ تحریک فساد کے گدھ ایک اور ناکام بغاوت کے بعد فیک ویڈیوز اور تصویروں کو سہارا لے رہے ہیں۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پروپیگنڈہ سیل جھوٹ بیچنے اور لاشیں ڈھونڈنے کی کوشش کررہا ہے، یہ سب کرنا بھی بقول کچھ “محب وطن پاکستانیو” کے ان کے بنیادی حقوق ہیں؟ اس جھوٹ اور پروپیگنڈے کے لیے ان کو اس کی کھلی چھٹی ملنی چاہیئے؟ ان سب کے لیے شرم سے ڈوب مرنے کا مقام ہے، فیک نیوز اور جھوٹے پروپگنڈے کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن ہوگا۔
اسی حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات و نشریات عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ ملک کے تمام چینلز نے پی ٹی آئی کو بھاگتے ہوئے دکھایا ہے، پی ٹی آئی والوں نے غزہ کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کیں، غیر ملکی میڈیا جو تصاویر چلارہا ہے وہ اے آئی سے بنی ہوئی ہیں، غزہ میں فلسطینیوں کی ویڈیوز کو ڈی چوک کا بتایا جا رہا ہے، غیر ملکی میڈیا آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے بنی تصاویر چلا رہا ہے، پہلے کہا گیا کہ سنائپر شاٹ مارے گئے اور پھر فائرنگ کی بات کی گئی، تحریک انصاف ابھی تک سنائپرز یا سیدھی فائرنگ کی کوئی ویڈیو سامنے کیوں نہیں لا سکی، سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کی لاشوں سے متعلق جھوٹا پراپیگنڈہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔
عطاتارڑ کہتے ہیں کہ جو اسلام آباد احتجاج میں شامل تھے، جن لوگوں کی ویڈیوز سامنے آئی ہیں وہ قانون سے نہیں بچ سکیں گے، جو پکڑے گئے ہیں وہ اپنے منطقی انجام تک پہنچیں گے ان کی رہائی نہیں ہوگی، ہماری فورسز کو کسی بھی احتجاج میں لائیو ایمونیشن نہیں دیا جاتا، ہماری فورسز کے پاس کوئی اسلحہ نہیں تھا، کوئی ایک ویڈیو دکھا دیں جس میں فورسز نے گولی چلائی ہو، یہ ملک سے باہر فوج کے خلاف باتیں کررہے ہیں، ہم نے ایک سیل بنایا ہے جو جھوٹی ویڈیوز کو فیکٹ چیک کرکے بتائے گا۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ پاکستان کی معیشت اس وقت ترقی کے راستے پر گامزن ہے، پاکستان میں 7 ماہ کے دوران کئی غیر ملکی وفود نے دورہ کیا ہے، پی آئی اے کی یورپ کے لیے پروازوں کی بحالی پاکستان کے لیے اچھی خبر ہے جب کہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 11 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکے ہیں۔