بیوروکریٹ نے ریاستی جبر کی مذمت کرتے ہوئے بطور احتجاج استعفیٰ دیدیا

حکومت کی شدید بے حسی، مقررہ آئینی حدود میں حالات سے نمٹنے میں شرمناک ناکامی، اپنے ہی لوگوں کیخلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال پر تاریخ کی درست سمت پر کھڑا ہونے کا فیصلہ کیا؛ استعفے کا متن

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) حکومت کے خلاف بطور احتجاج بیوروکریٹ نے ریاستی جبر کی مذمت کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے انفارمیشن گروپ کے سول سرونٹ سلیمان شاہ راشدی نے ملک میں جاری حالات سے مایوس اور بے زار ہوکر سول سروس آف پاکستان سے استعفیٰ دے دیا، اپنے استعفے میں انہوں نے موجودہ ملکی حالات پر پریشانی کا اظہار کیا، اسلام آباد میں مظاہرین کے خلاف حکومت کے آپریشن کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور میڈیا کے کردار کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

انہوں نے لکھا کہ ملک میں جاری تشویشناک صورتحال سے مکمل مایوسی کے ساتھ میں سول سروس آف پاکستان سے اپنا استعفیٰ پیش کرتا ہوں، میں ریاستی جارحیت کے درمیان غیر مسلح مظاہرین کو اپنی جانوں کے لیے بھاگتے ہوئے دیکھ کر بے حد پریشان ہوں، میں پاکستان کے مرکزی دھارے کے میڈیا کی بھی مذمت کرتا ہوں کہ وہ شہریوں کی حالت زار پر آنکھیں بند کیے ہوئے ہے اور اس کے برعکس ریاستی جارحیت میں معاون کے طور پر کام کر رہا ہے۔
سلیمان شاہ راشدی لکھتے ہیں کہ اب یہ ضمیر کا معاملہ ہو گیا ہے کہ میں اس ‘نظام’ کا حصہ بنا رہوں جو اپنے ہی لوگوں پر بلاوجہ جارحیت کرتا ہے، جو کہ صرف ‘اشرافیہ’ کے مفادات کے لیے کام کرتا ہے، جو پاکستان میں جمہوری عمل کو واضح طور پر کرپٹ کرتا ہے، جو ‘طاقتوں’ کے منحوس مقاصد کے لیے آئین کو مسخ کرتا ہے، جو پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ کے فیصلوں کو بے بنیاد طریقے سے پامال کرتا ہے اگر یہ فیصلے کسی بھی طرح سے ‘غالب قوتوں’ کی خواہشات سے متصادم ہوں۔

ان کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں میرے ضمیر نے مجھے دو راستے پیش کیے، ایک یہ کہ یا تو میں ‘نظام’ کا ایک جاہل حصہ بن کر کام جاری رکھوں اور اس ‘سسٹم’ کے بے شرم ظلم کا خاموش تماشائی بن کر رہوں جس نے پاکستان کو معاشی، سیاسی اور سماجی طور پر تباہ کر دیا ہے، یا میں انتہائی بوسیدہ ‘سسٹم’ سے اپنے راستے الگ کرلوں اور اس کی بجائے پاکستان میں جمہوریت اور انصاف کے لیے جدوجہد کروں اس طرح نظریاتی اور آئینی طور پر ایک آزاد ملک کے ایک باضمیر شہری کے طور پر میں اپنا حصہ ڈال سکتا ہوں۔
سلیمان شاہ راشدی نے کہا کہ موجودہ حکومت کی شدید بے حسی، مقررہ آئینی حدود میں حالات سے نمٹنے میں اس کی شرمناک ناکامی اور اپنے ہی لوگوں کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال کو دیکھتے ہوئے میں نے تاریخ کی درست سمت پر کھڑا ہونے کے لیے دوسرا آپشن اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے، میرے استعفے پر جلد از جلد کارروائی کی جائے، پاکستان زندہ باد!۔