پی ٹی آئی مظاہرین کی جانب سے پولیس پر تشدد اور سیدھی فائرنگ کی گئی: آر پی او راولپنڈی

راولپنڈی: ( نیوز ڈیسک ) آر پی او راولپنڈی بابر سرفراز الپا نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی مظاہرین کی جانب سے پولیس پر تشدد اور سیدھی فائرنگ کی گئی۔ سی پی او راولپنڈی اور ڈی پی او اٹک کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے آر پی او راولپنڈی بابرسرفراز الپا کا کہنا تھا کہ 24 نومبر کی کال سے قبل بھی اسی سیاسی جماعت کی طرف سے احتجاج کی کال دی گئی تھی جس سے پورا راولپنڈی ریجن متاثر ہوا تھا، 24 نومبر کی کال پرامن احتجاج کے طور پر بتائی گئی، 24 نومبر کی کال پرتشدد بن کر سامنے آئی۔

انہوں نے کہا کہ مظاہرین پرتشدد احتجاجیوں کے طور پر سامنے آئے، مظاہرین نے تمام سرکاری وسائل کا استعمال کیا، پولیس نے انتہائی صبر کا مظاہرہ کیا، احتجاج کرنے والے اٹک میں 24 اور 25 تاریخ کو رہے، احتجاج کرنے والوں کی جانب سے پولیس پر ڈائریکٹ فائرنگ کی گئی اور پولیس اہلکاروں پر تشدد کیا گیا۔

آرپی او راولپنڈی کا کہنا تھا کہ احتجاجی مظاہرین کے تشدد سے پولیس کے 170ملازمین زخمی ہوئے، زخمیوں میں 2 اہلکار بلٹ کا شکار ہوئے، زخمیوں میں 25 اہلکاروں پر ڈنڈوں سے تشدد کیا گیا،پولیس کی 11 گاڑیوں کا نقصان ہوا، مظاہرین نےموٹروے پر آگ لگائی، باعث مجبوری راستے بند کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس 1159 ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی ہے، ڈیٹا چیک کرانے کے بعد معلوم ہوا ملزمان میں 64 افغان باشندے بھی شامل ہیں، 60 افغان باشندوں میں سے 4 کے پاس کارڈ جبکہ باقی 60 غیر قانونی ہیں، پولیس نے مظاہرین پر 32 مقدمات بھی درج کیے ہیں۔

سی پی او راولپنڈی سید خالد ہمدانی نے بتایا کہ احتجاجی مظاہرین کی جانب سے پولیس کی گاڑیوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی، مظاہرین کی جانب سے پولیس پر سیدھے فائر کیے گئے، مظاہرین کی طرف سے اعلان کیا جارہا تھا کہ اڈیالہ جیل کی طرف مارچ کیا جائے گا، پولیس نے مظاہرین کا اڈیالہ جیل کی طرف مارچ ناکام بنایا۔

اس موقع پر ڈی پی او اٹک نے کہا کہ 24 نومبر کو تقریباً 3بجے سارا پرتشدد عمل شروع ہوا، دونوں اطراف سے ہم پر مظاہرین نے آتشیں اسلحے سے حملہ کیا، ہمارے پولیس جوان کے ہاتھ پر سیدھا فائر مارا گیا، پولیس جوان کی گردن پر گولی پیوست ہوئی وہ اب آئی سی یو میں ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مظاہرین نے پتھر گڑھ پہاڑی پر قبضہ کیا، کہا جاتا رہا پولیس ریت کی دیوار ثابت ہوئی، پولیس انسانی جانوں کا ضیاع بچانے کیلئے ریت کی دیوار ثابت ہوئی، اٹک میں مظاہرین کا ایک بھی بندہ زخمی نہیں ہوا، مظاہرین سے لوٹا ہوا مال بھی ریکور کرلیا ہے، قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا۔