کراچی ( نیوز ڈیسک ) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ امن و امان کے لیے موجود پولیس اور سکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانا دہشت گردی ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے اسلام آباد میں رینجرز اہلکاروں پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ رینجرز اور پولیس پر حملوں میں ملوث ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے، شہید اہلکاروں کے خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں، شہداء کے درجات کی بلندی اور زخمی اہلکاروں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔
اسی طرح پیپلزپارٹی کے رہنماء اور وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ شر پسندوں نے قانون کی حکمرانی کو روندا، شہید اہلکاروں کے اہلِ خانہ سے تعزیت اور زخمیوں کی صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔
ادھر وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے سرینگر ہائی وے پر رینجرز اور پولیس کے جوانوں پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملے میں ملوث تمام شرپسندوں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے گا، حملہ آوروں کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کریں گے۔
اس حوالے سے اپنے بیان میں انہوں نے شہید ہونے والے رینجرز کے 4 جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا، وفاقی وزیر داخلہ نے شہداء کے لواحقین سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کی، انہوں نے رینجرز اور پولیس کے زخمی جوانوں کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت دی۔ محسن نقوی نے کہا کہ رینجرز کے شہید جوانوں کو قوم سلام پیش کرتی ہے، رینجرز کے شہید جوانوں نے فرض کی ادائیگی کے دوران جانیں قربان کیں، رینجرز کے شہید جوانوں کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے، شہداء کے خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہمیشہ ساتھ رہیں گے۔
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے رینجرز اور پولیس اہلکاروں پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انتشاری ٹولہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دانستہ طور پر نشانہ بنا رہا ہے، نام نہاد پر امن احتجاج کی آڑ میں پولیس و رینجرز کے اہلکاروں پر حملے قابل مذمت ہیں، پولیس و رینجرز کے اہلکار شہر میں امن و امان کے نفاذ کے لئے مامور ہیں، انتشاری ٹولے کے ہاتھوں شہید سکیورٹی اہلکاروں کے خاندانوں کی زندگیاں تباہ کردی گئیں۔