بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ خود وضاحت کریں گی کہ یہ ان کا ذاتی بیان ہے یا پارٹی کا موقف ہے، پارٹی کی پالیسی پارٹی چیئرمین، سیکرٹری جنرل یا ترجمان ہی دے سکتا ہے، بشریٰ بی بی سے متعلق سیاق و سباق سے ہٹ کربیانات چلائے جا رہے ہیں، مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا کا بیان
پشاور( نیوز ڈیسک ) مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کا بیان پارٹی کی پالیسی نہیں بلکہ ان کا ذاتی بیان ہے، بشریٰ بی بی نے سعودی عرب سے متعلق اپنا نقطہ نظر پیش کیا، انہیں اظہار رائے کی مکمل آزادی ہے،اپنے ایک بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ بشریٰ بی بی خود وضاحت کریں گی کہ یہ ان کا ذاتی بیان ہے یا پارٹی کا موقف ہے،پارٹی کی پالیسی پارٹی چیئرمین، سیکرٹری جنرل یا ترجمان ہی دے سکتا ہے، بشریٰ بی بی بانی چیئرمین کی اہلیہ ہیں، وہ جو کہہ رہی ہیں اس کی اپنی اہمیت ہے تاہم ان کا بیان پارٹی کی پالیسی نہیں بلکہ ان کا ذاتی بیان ہے۔
انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی سے متعلق سیاق و سباق سے ہٹ کربیانات چلائے جا رہے ہیں۔
بشریٰ بی بی نے یہ بالکل نہیں کہا کہ جنرل باجوہ کو سعودی عرب یا محمد بن سلمان نے کال کرکے شریعت کے بارے میں بات کی۔ بشریٰ بی بی نے سعودی عرب یا محمد بن سلمان پر کوئی الزام عائد نہیں کیا، محمد بن سلمان اور بانی پی ٹی آئی کے مثالی تعلقات ہیں۔ حکومت بانی پی ٹی آئی اور محمد بن سلمان کے تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
صوبائی مشیر نے کہا کہ بشریٰ بی بی کے بیان کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کا مقصد احتجاج سے توجہ ہٹانا بھی ہے، احتجاج سے توجہ ہٹانے کےلئے جعلی حکومت کچھ بھی کرنے کوتیارہے اس جعلی حکومت پر احتجاج کا شدید خوف طاری ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز اپنے ایک ویڈیو بیان میں بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے دعویٰ کیا تھا کہ عمران خان جب مدینہ ننگے پاوں گئے اور واپس آئے تو جنرل (ر)باجوہ کو کالز آنا شروع ہو گئیں تھیں۔
جنرل (ر)باجوہ کو کہا گیاتھا کہ یہ آپ کس شخص کو لے کر آئے تھے۔ ہمیں ایسے لوگ نہیں چاہئیں تھے۔ باجوہ کو کہا گیا ہم تو ملک میں شریعت ختم کرنے لگے ہیں اور آپ ایسے شخص کو لے کر آئے تھے۔اپنے ویڈیو پیغام میں بشریٰ بی بی نے مزید کہا تھاکہ تب سے ہمارے خلاف گند ڈالنا شروع کر دیا گیاتھا۔ میرے خلاف گند ڈالا گیا ، بانی پی ٹی آئی کو یہودی ایجنٹ کہنا شروع کیا گیاتھا۔
24 نومبر کے احتجاج کے حوالے سے بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ ہمارا احتجاج آئین اور قانون کے مطابق ہوگا، قانون کے مطابق کسی کو پرامن احتجاج سے نہیں روکا جاسکتا بشریٰ بی بی نے کہا تھاکہ بانی پی ٹی آئی نے پیغام دیا ہے کہ سب 24 نومبر کے احتجاج کا حصہ بنیں۔ 24 نومبر کی تاریخ کسی صورت تبدیل نہیں ہوگی۔ جب تک بانی پی ٹی آئی خود تاریخ بدلنےکا اعلان نہیں کرتے احتجاج کی تاریخ تبدیل نہیں ہوگی۔