ہمیں خطرہ ہے کہ عمران خان سے رابطہ منقطع ہوجائے گا اسی لئے مذاکرات کی پیشگی اجازت لی گئی ہے، حکومت اگر بات چیت کیلئے سنجیدہ ہے تو اچھی بات ہے۔ مرکزی رہنماء پی ٹی آئی شعیب شاہین
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماء شعیب شاہین نے کہا ہے کہ ہمارے کارکنوں کو اٹھایا جارہا ہے، تمام ہتھکنڈوں کے باوجود احتجاج کی تیاری مکمل ہے،ہمیں خطرہ ہے کہ عمران خان سے رابطہ منقطع ہوجائے گا اسی لئے مذاکرات کی پیشگی اجازت لی گئی ہے، حکومت اگر بات چیت کیلئے سنجیدہ ہے تو اچھی بات ہے۔
انہوں نے نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہوتا ہے مذاکرات کے راستے بندکرنا اور خواہش کا اظہار کرنا،نہ ہم نے مذاکرات کے راستے بند کئے اور نہ مذاکرات کی خواہش ظاہر کی ہے،ہمیں خطرہ ہے کہ آئندہ تین چار دنوں میں عمران خان سے رابطہ منقطع ہوجائے ، اس لئے احتجاج میں بانی سے رابطہ نہ ہونے پر مذاکرات کی پیشگی اجازت لی گئی ہے۔
ہم ملک کو مثبت انداز میں آگے لے کرجانا چاہتے ہیں، اگرہمارے مینڈیٹ اور جمہوریت کو تسلیم کرلیا جاتا تو آج حالات بہتر ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج سے روکنے کیلئے ہمارے کارکنوں کو اٹھایا جارہا ہے، ان تمام ہتھکنڈوں کے باوجود ہماری احتجاج کی تیاری پوری ہے، ہمارے اوپر جتنی مشکلات آچکی ہیں اس سے زیادہ کیا آئیں گی؟ہمارے پاس اب عوام کو باہر نکالنے کا آپشن رہ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے اندر اگر بات چیت کی سنجیدگی ہے تو اچھی بات ہے۔ دوسری جانب پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماء اسد قیصر نے کہا کہ عمران خان نے جب 24نومبر احتجاج کا اعلان کیا تو اس کے ساتھ یہ بھی اعلان کیا تھا کہ اگر مذاکرات کیلئے کوئی بات ہوگی تو میں کمیٹی بناؤں گا۔ بڑی بڑی جنگیں بھی مذاکرات کے ساتھ ہی ختم ہوتی ہیں، پی ٹی آئی کا واضح مئوقف ہے کہ مذاکرات میں قیدیوں کی رہائی اور مینڈیٹ کی واپسی اور ملک میں قانون کی بالادستی کی بات ہوگی، جب ٹیبل پربات آئے گی تو دیکھیں گے کہ مذاکرات معنی خیز ہوسکتے ہیں؟ مذاکرات کی بات اپنی جگہ پی ٹی آئی 24نومبر کے احتجاج کیلئے پوری طرح تیار ہے ، ہم محسوس کررہے ہیں کہ عوام میں بڑا جوش ہے، پی ٹی آئی کا احتجاج ملکی تاریخ کا بہت بڑا ایونٹ ہوگا۔
اپنی آوازاٹھانا ہمارا قانونی حق ہے، ہم اپنی جدوجہد کو پرامن طور پر آگے بڑھائیں گے۔