سی سی آئی کا اجلاس بلاکر درپیش معاشی صورتحال کا جائزہ لیا جائے، صوبوں کو درپیش اہم مسائل کو حل کرنے کیلئے اجلاس کا بروقت بلانا ضروری ہے، مشترکہ مفادات کونسل کا آخری اجلاس جنوری میں ہوا تھا،جنوری 2024 کے بعد سے یہ آئینی تقاضا پورا نہیں کیا جا رہا،خط کا متن
پشاور( نیوز ڈیسک ) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا ہ علی امین گنڈا پور نے وزیراعظم شہباز شریف کو مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانے کیلئے خط لکھ دیا،سی سی آئی کا اجلاس بلاکر درپیش معاشی صورتحال کا جائزہ لیا جائے، صوبوں کو درپیش اہم مسائل کو حل کرنے کیلئے سی سی آئی کے اجلاس کا بروقت بلانا ضروری ہے،وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اپنے خط میں کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا آخری اجلاس جنوری میں ہوا تھا، آئین کے آرٹیکل 154 کے تحت 90 دنوں میں مشترکہ مفادات کونسل اجلاس کا ہونا ضروری ہے۔
جنوری 2024 کے بعد سے یہ آئینی تقاضا پورا نہیں کیا جا رہا۔خط میں مزید کہاگیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس وفاقی اکائیوں کے درمیان تعاون بڑھانے، اہم مسائل کے حل، اور ملک میں امن، ہم آہنگی اور سماجی و اقتصادی ترقی کیلئے ضروری ہے تاہم مشترکہ مفادات کونسل کی اجلاسوں کی تاخیر سے ان مسائل پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
علی امین گنڈاپور نے وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ بدقسمتی سے آئین کی شق پر عمل نہیں ہورہا، اس سے صوبوں کے اہم معاشی مفادات پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
وزیراعلی علی امین گنڈاپورنے زوردیتے ہوئے کہا کہ سی سی آئی اجلاس سے صوبوں اور وفاق کے درمیان ہم آہنگی پیدا ہوگی۔مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلاکر درپیش معاشی صورتحال کا جائزہ لیا جائے۔ صوبوں کو درپیش اہم مسائل کو حل کرنے کیلئے سی سی آئی کے اجلاس کا بروقت بلانا ضروری ہے۔خط میں وزیراعظم شہباز شریف سے درخواست کی گئی ہے کہ ذاتی دلچسپی لے کر ان اجلاسوں کے باقاعدہ انعقاد کو یقینی بنائیں تاکہ پاکستان کو درپیش سیاسی و معاشی چیلنجز کا مو¿ثر حل نکالا جا سکے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل21جولائی کو بھی مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ملتوی کر دیا گیا تھا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس طلب کررکھا تھا۔ اس سے قبل 10 جولائی کو بھی اجلاس ملتوی کردیا گیا تھا۔یہ بھی بتایاگیاتھا کہ وزیراعظم اور دیگر ارکان کی مصروفیات کی وجہ سے اجلاس ملتوی ہوا۔ نئی تاریخ کا اعلان جلد کیا جائیگا۔
اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس کل ہونا تھا۔ اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزراءبرائے خارجہ، دفاع اور سیفران شریک ہونے تھے۔ بتایاگیاتھا کہ اجلاس میں ملک کی مجموعی معاشی صورتحال پر غور کیا جا نا تھا۔ اجلاس میں صوبوں کے درمیان حل طلب مسائل کو زیر غور لایا جائے گا۔ اجلاس میں وفاق اور صوبوں کے درمیان ورکنگ ریلیشن شپ پر بھی تبادلہ خیال کیا جانا تھا۔