وزیراعظم شہبازشریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال

وزیراعظم نے بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے متعلق معاملات پر پاکستان کی حمایت پرشکریہ ادا کیا، سعودی وژن 2030 پاکستان کے کلیدی پالیسی مقاصد سے ہم آہنگ ہے۔ وزیراعظم محمد شہبازشریف کی گفتگو

ریاض ( نیوز ڈیسک ) سعودی دارالخلافہ الریاض میں وزیراعظم پاکستان شہبازشریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان اہم ملاقات ہوئی ہے، ملاقات میں دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے ریاض میں فیوچرانویسٹمنٹ انیشیٹو کے 8ویں ایڈیشن کے موقع پر سعودی ولی عہد اور مملکت سعودی عرب کے وزیراعظم محمد بن سلمان سے ملاقات کی، ملاقات میں دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور ان کی صحت و تندرستی کے لیے دعا کی۔ انہوں نے بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے متعلق معاملات پر سعودی عرب کی پاکستان کی حمایت پر محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا۔
مزید برآں وزیراعظم نے ان کی اور ان کے وفد کی پرتپاک مہمان نوازی پر بھی ولی عہد و وزیراعظم سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا۔

فیوچر انوسٹمینٹ کانفرنس کے انعقاد کے حوالے سے کرنے پر سعودی ولی عہد کی دور اندیش قیادت کو سراہتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سعودی وژن 2030 پاکستان کے کلیدی پالیسی مقاصد سے ہم آہنگ ہے۔ مزید برآں وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے آٹھویں فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹیو کے کانفرنس میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ کانفرنس فرمانروا سعودی عرب و خادم الحرمین شریفین عزت مآب بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد سعودی عرب عزت مآب شہزادہ محمد بن سلمان کا سعودی عرب و خطے کی ترقی و خوشحالی کے ویژن کی تکمیل کیلئے نہایت شانداد اقدام ہے۔
پاکستان معاشی مشکلات سے نکل کر مستحکم معیشت کے ہدف کے حصول کے بعد ترقی کی راہ پر گامزن ہو چکا۔ پاکستان میں ترقی کی راہیں کھولنے کیلئے حکومت نے کاروباری سرگرمیوں اور سرمایہ کاری میں اضافے کیلئے جامع اصلاحات کا عمل شروع کیا۔ ایک روشن مستقبل کی طرف گامزن اور خطے میں اقتصادی روابط کے مرکز کے طور پر پاکستان کا ویژن اقتصادی استحکام اور ترقی کا ہے۔ وزیرِاعظم شہبازشریف نے کہا کہ طاقت کے سرچشمے عوام اور ہمارے برادر ممالک و ترقیاتی شراکت داروں کے تعاون سے حکومت چند ہی ماہ میں معاشی استحکام کے حصول میں کامیاب ہو چکی ہے۔