قاضی فائزعیسیٰ صاحب ! اب آپ گھر جائیں، کافی پئیں اور ڈونٹس کھائیں

نئے چیف جسٹس کے سامنے مخصوص نشستوں اور کیسز کا معاملہ اٹھائیں گے، 26ویں آئینی ترمیم منظور کیلئے ہمارے 5 اراکین کو اغواء کرکے ووٹ لیا گیا۔ اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء ، اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب خان نے الزام عائد کیا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم منظور کیلئے ہمارے 5اراکین کو اغواء کرکے ووٹ لیا گیا، قاضی فائزعیسیٰ صاحب ! اب آپ گھر جائیں، کافی پئیں اور ڈونٹس کھائیں، نئے چیف جسٹس کے سامنے مخصوص نشستوں اور کیسز کا معاملہ اٹھائیں گے۔
انہوں نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بشریٰ بی بی کی ضمانت کنفرم ہوگئی ہے، بدقسمتی سے ٹرائل جج کرسی پر موجود نہیں، آج جو رہائی ہونی تھی وہ ممکن نظر نہیں آرہی، ہمیں معلوم ہے یہ سب کہاں سے کنٹرول ہورہا ہے۔ بشریٰ بی بی گھریلو خاتون ہیں ان کے خلاف کیسز جھوٹے ہیں، بانی پی ٹی آئی کو بھی ناجائز جیل میں رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ججوں کا اپنی کرسیوں سے غائب ہونا کوئی نئی بات نہیں یہاں جج غائب ہیں اس کا مطلب آئین قانون نہیں ہے، ناانصافی کا جواب ان کو دینا ہوگا ، بشریٰ بی بی کا ایک دن بھی جیل میں رہنا قانون کے منافی ہے۔ 26ویں آئینی ترمیم بھونڈے طریقے سے منظور کرائی گئی۔ ہمارے 5اراکین کو اغواء کرکے ان سے ووٹ لیا گیا۔ عوام کے ساتھ یہ فراڈ کب تک چلے گا، ہمارے لوگوں کو دھونس طریقے سے اٹھایا گیا۔
یاسمین راشد، محمود الرشید، سمیت ایک ہزار لوگوں کو غیرقانونی قید میں رکھا گیا ہے۔ عمر ایوب نے کہا کہ نئے چیف جسٹس کے سامنے مخصوص نشستوں کا معاملہ اٹھائیں گے، نئے جسٹس کے سامنے کیسز بھی لے کر جائیں گے۔ علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو بے گناہ جیلوں میں رکھا گیا ہے۔ عمر ایوب نے کہا کہ قاضی فائزعیسیٰ صاحب ! اب آپ گھر جائیں ، کافی پئیں اور ڈونٹس کھائیں۔
قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب نے راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ پی ٹی آئی کے 5 اراکین کو اغوا کرکے ایوان میں لایا گیا اور ان سے زبردستی ووٹ ڈلوایا گیاجس طریقے سے 26ویں آئینی ترمیم کی گئی ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ارکان کو جس سفید گاڑی میں لایا گیا اس کا رجسٹریشن نمبر نوٹ کر لینا چاہیے، خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین سید خورشید شاہ کو بھی مسودے کے حوالے سے معلومات نہیں تھی۔
عمر ایوب نے کہا کہ پاکستان اس وقت ترقی کرے گا جب آئین اور قانون کی بالادستی ہوگی، آئین اور قانون کی بالادستی کے لیے ہماری جنگ جاری رہے گی۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے وکلا عدالت میں ہیں لیکن جج موجود نہیں ہیں، پاکستان میں آئین اور قانون موجود نہیں، جج صاحبان کو ہی غائب کردیا جاتا ہے۔عمرایوب نے کہا کہ بشریٰ بی بی کو بے گناہ جیل میں رکھا ہوا ہے، بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ کیس میں بغیر کسی وجہ کے نامزد کیا گیا۔