26 ویں آئینی ترمیم کا پہلا نتیجہ مرضی کا چیف جسٹس ہے، انتخابات میں دھاندلی کی پیداوار پارلیمنٹ ریت کی دیوار ثابت ہوئی، نائب امیر جماعت اسلامی کا بیان
لاہور( نیوز ڈیسک ) جماعت اسلامی کے نائب امیرلیاقت بلوچ کا کہنا ہے کہ آئینی ترامیم منظور ہوگئیں، پارلیمنٹ مفلوج اورربڑ سٹیمپ ثابت ہوئی،26 ویں آئینی ترمیم کا پہلا نتیجہ مرضی کا چیف جسٹس ہے، انتخابات میں دھاندلی کی پیداوار پارلیمنٹ ریت کی دیوار ثابت ہوئی،اپنے ایک بیان میںنائب امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ عالمی رینکنگ میں پاکستانی عدلیہ کو اور نیچے دھکیل دیا گیا ہے۔
آئینی ترمیم کے ذریعے اتحادی حکومت کا ججوں کی غلط تقرری کا استعمال مہلک ہوگا۔آئینی ترمیم کا عمل بے چینی اور عدم استحکام بڑھائے گا۔انہوں نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل کی مجلس ِ قائدین کا اجلاس آج منصورہ لاہور میں ہو گا۔ ملی یکجہتی کونسل 30 جماعتوں کا غیر سیاسی غیر انتخابی اتحاد ہے۔
اجلاس میں ملی یکجہتی کونسل کے صدر اور سیکریٹری جنرل کا انتخاب ہو گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روزجماعت اسلامی نے 26ویں آئینی ترامیم چیلنج کرنے کاعندیہ دیدیاتھنا۔امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہاتھاکہ ترمیم نے پاکستان کے جمہوری اور عدالتی سیاہ باب میں اضافہ کیاگیا تھا۔ ہم آئینی ترمیم پر قانونی نظرثانی کریں گے۔ گزشتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا تھا کہ جماعت اسلامی سمجھتی ہے یہ پارٹی کا نہیں ملک و قوم کا معاملہ ہے۔
میریٹ پرچیف جسٹس پاکستان کا تقررہوناچاہئے تھا اب پارلیمان کرے گی۔یہ کارروائی عدلیہ پر قبضہ جمانے کیلئے کافی عرصے سے جاری تھی۔آپ مزید قبضہ کرکے انصاف کویرغمال بنا لیں گے،ہم وکلا سے مشورہ کرکے عدالتی کارروائی کیلئے قدم اٹھائیں گے۔ ان کاکہناتھا کہ 1973کا آئین انتہائی مشکل حالات میں بنا تھا۔73ءکے آئین پر تمام جماعتوں کا اتفاق ہوا تھا۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ ا یک طریقہ کار کے مطابق چیف جسٹس کا تقرر ہونا تھا۔ اچھا ہے پی ٹی آئی نے اس ترمیم کا آخر میں مکمل بائیکاٹ کیاتھا۔پارلیمنٹ میں آدھے سے زیادہ وہ لوگ ہیں جیتے ہی نہیں تھے۔پارلیمنٹ کے ممبر یا بک جاتے ہیں یا دباﺅکا شکار ہو جاتے ہیںجو دباﺅکاشکار نہیں ہوتے وہ بھی تو اسی پارٹی کے لوگ ہوتے ہیں۔یہ پارٹی پراسیس کا مسئلہ ہے کہ پارٹیاں چل کیسے رہی ہیں۔انہوں نے مزید کہا تھا کہ جماعت اسلامی سمجھتی ہے یہ پارٹی کا نہیں ملک و قوم کا معاملہ تھا۔آپ مزید قبضہ کرکے انصاف کویرغمال بنا لیں گے۔ہم وکلا سے مشورہ کرکے عدالتی کارروائی کیلئے قدم اٹھائیں گے۔