اسلام آباد ہائیکورٹ نے جیل حکام سے وضاحت طلب کرلی،آپ لوگوں کا رویہ قابل تعریف نہیں، ، بانی پی ٹی آئی انڈرٹرائل قیدی ہیں ہم نے جیل کے دورے کے دوران وہاں ڈاکٹروں کو دیکھا جو میرٹ پر بھی نہیں تھے، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کے ریمارکس
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) اسلا م آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کے ذاتی معالج سے معائنے کے معاملے پر اڈیالہ جیل حکام کا جواب غیر تسلی بخش قرار دیدیا،عدالت نے جیل حکام سے وضاحت طلب کرلی،جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اس بات پر زور دیا ہے کہ قیدیوں کو مناسب طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی شوکت خانم کے ذاتی ڈاکٹر سے معائنے کی درخواست ہوئی ،جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران میاں جسٹس گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ”آپ لوگوں کا رویہ قابل تعریف نہیں۔“ انہوں نے مزید ریمارکس دیئے کہ ”بانی پی ٹی آئی انڈرٹرائل قیدی ہیں، اور ہم نے جیل کے دورے کے دوران وہاں ڈاکٹروں کو دیکھا جو میرٹ پر بھی نہیں تھے۔
“خیال رہے کہ دو روز قبل بانی پی ٹی آئی عمران خان نے ذاتی معالجین سے طبی معائنے کیلئے عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔
اڈیالہ جیل میں قید عمران خان نے اپنے ذاتی معالجین سے طبی معائنے کےلئے درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی جو بیرسٹر سلمان صفدر اورخالد یوسف چوہدری کے توسط سے دائر کی گئی تھی۔درخواست میں مو¿قف اختیار کیا گیا تھاکہ ذاتی معالجین عمران خان کی میڈیکل ہسٹری سے آگاہ ہیں لیکن ڈاکٹر عاصم کو 15اکتوبر کو بانی پی ٹی آئی تک رسائی نہیں دی گئی تھی۔
درخواست میں ڈاکٹرعاصم یوسف، ڈاکٹر فیصل سلطان اور ڈاکٹر ثمینہ نیازی کو چیک اپ کی اجازت دلوانے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ انہیں فوری طور پر عمران خان کے معائنے کی اجازت دی جائے۔ قبل ازیںبانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عاصم یوسف کو ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر واپس روانہ ہوگئے تھے۔ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے باہر ملاقات کےلئے منتظر رہے۔جیل حکام نے بانی پی ٹی آئی کے ذاتی معالج کو بتایاتھا کہ پمز ہسپتال کے ڈاکٹرز کو طبی معائنے کی اجازت دی تھی۔اس سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے وزیرداخلہ محسن نقوی سے بانی پی ٹی آئی کا طبی معائنہ کرانے کی درخواست کی تھی۔