مولانا فضل الرحمان اور میں نے مل کر ان آئینی ترامیم کے لیے دن رات کام کیا، ہم نے مل کر آئینی سازی پر اتفاق کیا، جے یو آئی سربراہ نے اپنے سینیٹرز کو اجلاس میں شرکت کرنے کا حکم دے دیا؛ چیئرمین پی پی کی میڈیا ٹاک
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ سب کو 26 ویں آئینی ترمیم مبارک ہو، قومی اسمبلی اجلاس مین شرکت کیلئے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں اپنی بہت اہم ذمہ داری ادا کرنے جارہی ہیں، ہم اس ملک کی آئین سازی کے عمل کا حصہ بن رہے ہیں، عدالتی اصلاحات کا وعدہ ہم نے میثاق جمہوریت میں کیا تھا۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ سیاسی طور پر ذاتی حیثیت میں یہ میرے لیے بہت بڑا دن ہے کیوں کہ میں اپنی والدہ کے نامکمل مشن کا ایک نکتہ پورا کرنے جارہا ہوں، یہ پاکستان کے لیے ایک تاریخی دن ہے، مولانا فضل الرحمان اور میں نے مل کر ان آئینی ترامیم کے لیے دن رات کام کیا، میں مولانا کا نہایت مشکور ہوں، ہم نے مل کر آئینی سازی پر اتفاق کیا ہے، جے یو آئی کے سربراہ نے اپنے سینیٹرز کو اجلاس میں شرکت کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمیں یہ حقیقت قبول کرنا پڑے گی کہ وہ اختلاف رائے رکھیں، اختلاف رائے کا مطلب یہ نہیں کہ ہم ایک دوسرے کے دشمن بنں، پاکستان تحریک انصاف موجود ہو یا نہ ہو لیکن آئین سازی آج ضروری ہوگی، مجھے کوئی طعنہ نہیں دے سکتا کہ میں نے جلد بازی کی۔ سابق وزیر خارجہ کہتے ہیں کہ تحریک انصاف کا رد عمل افسوس ناک ہے، پی ٹی آئی نے خود ملاقات کے بعد اپنا مؤقف دینے کا کہا تھا، ہم نے کوشش کی کہ اتفاق رائے بن جائے، تحریک انصاف نے ترمیم کے حوالے سے کوئی تجاویز نہیں دی، ان کو ان ترامیم میں ساتھ دینا چاہیئے، جسٹس منصور علی شاہ نے خود کہا کہ سنیارٹی کے ساتھ میرٹ بھی ضروری ہے، اگر جسٹس منصور علی شاہ میرٹ پر پورا اترے تو وہ چیف جسٹس بن جائیں گے۔