یہ علی امین پر حملہ نہیں بلکہ خیبرپختونخوا پر حملہ ہے، اگر وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کو 24 گھنٹوں میں رہا نہ کیا گیا تو ملک بھر میں احتجاج ہوگا۔ رہنماء تحریک انصاف اسد قیصر کی میڈیا سے گفتگو
پشاور ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور کی رہائی کیلئے حکومت کو 24 گھنٹے کا وقت دے دیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں ایسا نہیں ہوا کہ صوبے کے چیف ایگزیکٹو کو گرفتار کیا گیا ہو، ہماری اطلاع کے مطابق کے پی ہاؤس سے علی امین کو اٹھایا گیا ہے، ہمارا مطالبہ ہے فوری طور پر علی امین کو سامنے لایا جائے، اگر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو 24 گھنٹوں میں رہا نہ کیا گیا تو ملک بھر میں احتجاج ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ علی امین پر حملہ نہیں بلکہ خیبرپختونخوا پر حملہ ہے، ہمیں گورنر راج کی پروا نہیں ہے، دنیا کیا سوچے گی کہ چیف ایگزیکٹو بھی محفوظ نہیں، آج ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ جب تک آئینی ترمیم کا مسئلہ ختم نہیں ہو تا اس وقت تک ہم قومی اسمبلی اور سینیٹ کی تمام پروسیڈنگ سے بائیکاٹ کریں گے، جب تک ہمارے مطا لبات کو نہیں مانا جاتا اس وقت تک ہم کسی پروسیڈنگ میں نہیں جائیں گے، ہم پر امن طور پر اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
پاکستان تحریک انصاف نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور کے اغواء اور جبری گمشدگی کو فالس فلیگ آپریشن ٹو قرار دیا ہے، مرکزی سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم کا کہنا ہے کہ ”فالس فلیگ آپریشن ٹو“ کو ناکام بنانے اور پرامن احتجاج کو خون میں نہلانے کی حکومتی کوششوں کو خاک میں ملانے پر تحریک انصاف کے کارکنان اور پختون عوام خراجِ تحسین کے مستحق ہیں، صوبے کے منتخب وزیراعلیٰ کی جبری گمشدگی نہایت شرمناک، اشتعال انگیز، آمرانہ اور وفاقِ پاکستان کیلئے تباہ کن ہے۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ 9 مئی 2023ء کو سابق وزیراعظم اور بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے اسی طرح گرفتار کرکے ایک فالس فلیگ آپریشن عمل میں لایا گیا، اب کی بار وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کو دن کی روشنی میں خیبرپختونخواہ ہاؤس پر مسلّح لشکر کشی کرکے 9 مئی کی طرز پر فالس فلیگ آپریشن ٹو کے تحت گرفتار کیا گیا، دوتہائی مینڈیٹ کے حامل وزیراعلیٰ کو اسلام آباد سے بندوق کے زور پر اٹھا کر کروڑوں پختونوں کو شدید اشتعال دلوانا اور جذباتی ردعمل کا ماحول پیدا کرکے آگ اور خون کی ہولی کھیلنا مقصود تھا۔