آپ بھی اپنی آزادی کیلئے کسی بھی قسم کی قربانی سے گھبرائیں نہ اس سے پیچھے ہٹیں، آزادی کی تحریک کیلئے اپنی جان قربان کرنے کو تیار ہوں، میں اپنے لوگ اور ملک چھوڑ کر کہیں نہیں جاوں گا، میں چاہتا ہوں آج آپ سب پرامن احتجاج کیلئے ڈی چوک اسلام آباد پہنچیں، بانی پی ٹی آئی کا (ایکس)پر عوام کے نام پیغام
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ میں چاہتا ہوں کہ آج (4 اکتوبر بروز جمعتہ المبارک) آپ سب پرامن احتجاج کیلئے ڈی چوک اسلام آباد پہنچیں، آپ بھی اپنی آزادی کیلئے کسی بھی قسم کی قربانی سے گھبرائیں نہ اس سے پیچھے ہٹیں، لاہور اور اس کے گردو نواح کے اضلاع کے شہری 5 اکتوبر، بروز ہفتہ مینار پاکستان پر احتجاج کی تیاری کریں، سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئیٹر)پر عوام کے نام اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ آزادی کی تحریک کیلئے اپنی جان قربان کرنے کو تیار ہوں، میں اپنے لوگ اور ملک چھوڑ کر کہیں نہیں جاوں گا، میں چاہتا ہوں آج آپ سب پرامن احتجاج کیلئے ڈی چوک اسلام آباد پہنچیں۔
میں تمام تر فسطائیت اور حکومتی جبر، رکاوٹوں کے باوجود خوف کی زنجیریں توڑ کر باہر نکلنے پر میانوالی، فیصل آباد اور بہاولپور کے عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
میں بھی ہر سختی کیلئے تیار ہوں۔ اس لئے میں اپنی قوم کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ آپ بھی اپنی آزادی کیلئے کسی بھی قسم کی قربانی سے گھبرائیں نہ اس سے پیچھے ہٹیں۔ آزادی آپ کا حق ہے اور آپ کی اس جدوجہد اور ان قربانیوں سے اللہ تعالیٰ آپ سے راضی ہوگا۔
ہمارے ملک میں جمہوریت اور قانون کی حکمرانی بالکل ختم ہو چکی ہے جس کے حصول کیلئے ہمیں کڑی جدوجہد کرنا ہو گی۔ ان کایہ بھی کہنا ہے کہ یہ جنگ اپنے فیصلہ کن مرحلے میں ہے اللہ کے فضل سے ہم اپنی حقیقی آزادی کی لڑائی جیت رہے ہیں۔ اقتدار پر قابض ظالم ہمیں خوف زدہ کر کے ہماری جیت کو شکست میں بدلنا چاہتے ہیں۔چنانچہ آپ بے خوف ہو کر نکلیں اور یاد رکھیں کہ اگر اب بھی آپ نے آگے بڑھ کر خود کو حقیقی طور پر آزاد کروانے میں ہچکچاہٹ سے کام لیا تو یہ ظالم آپ کو چیونٹیوں کی طرح مسل کر رکھ دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں ڈرامہ چل رہا ہے۔ تاریخ میں اتنا بے شرم چیف جسٹس نہیں دیکھا جو اپنی ذاتی ایکسٹنشن کی خاطر ہر وہ فیصلہ دے رہا ہے جس کی قانون اور آئین اجازت نہیں دیتے۔ کسی بھی ملک میں عوام کے حقوق کا دفاع عدلیہ کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ لیکن یہاں چیف جسٹس خود ہی عوام کے حقوق کا خون کر رہا ہے۔ دنیا میں کہاں ایسا ہوتا ہے کہ کوئی جج عدالت میں بیٹھ کر اپنی ملازمت بچانے کیلئے آئین و قانون کو روند کر اپنے ہی حق میں فیصلے کرتا رہے۔
یہ کانفلیکٹ آف انٹرسٹ (مفادات کے تصادم) کی بدترین مثال ہے۔ اس نے جمہوریت اور اخلاقیات کا جنازہ نکال دیا ہے، ججز اخلاقی برتری کی بنیاد پر عدالتوں میں بیٹھتے اور فیصلے کرتے ہیں، قاضی فائز عیسیٰ کی شکل میں بطور چیف جسٹس عوام کے حقوق کے سب سے بڑے محافظ نے عوام کے حقوق پر سب سے بڑا ڈاکہ ڈالاہے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اپنے پیغام میں نوازشریف پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عوام اچھی طرح جانتے ہیں کہ تم 2 مرتبہ ڈیل کر کے بیرون ملک بھاگے اور جیل گئے تو وہاں رو رو کر تم نے جیل کے سارے ٹشو پیپرز ہی ختم کر ڈالے۔
عوام یہ بھی اچھی طرح جانتے ہیں کہ میرے جیسی جیل میں تو تم نے ایک دن بھی نہیں گزارا۔ یا تو بیماری کا بہانہ بنا کر ہسپتال کے بیڈ پر لیٹے رہے یا فائیو سٹار سہولیات کے ساتھ کسی سرکاری مہمان خانے میں بیٹھ کر معافیاں اور این آر او کی بھیک مانگتے رہے۔ اب عوام باشعور ہوچکے ہیں اور تمہارا اصلی چہرہ ان پر بے نقاب ہوچکا ہے۔ لندن پلان کے مطابق بانی پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ اس الیکشن میں تمہاری جماعت نے 20 سیٹیں تک نہیں جیتیں جبکہ لندن پلان کے مطابق تمہیں کپتان ہونا تھا لیکن تھرڈ ایمپائر نے تمہیں دھوکہ دے کر کر کے خود ہی کپتان بن گیا اور تمہیں بارہواں کھلاڑی بنا دیا۔