پیپلزپارٹی آئینی عدالت بنا کر میثاق جمہوریت کو مکمل کرنا چاہتی ہے، بانی پی ٹی آئی ضد چھوڑ کر آصف زرداری کے ہاتھ پر سیاسی بیعت کرلیں۔مرکزی رہنماء پیپلزپارٹی راجہ پرویز اشرف
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) مرکزی رہنماء پیپلزپارٹی، سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی آئینی عدالت بنا کر میثاق جمہوریت کو مکمل کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ملک کو آگے لے جانے میں تمام سیاسی قوتوں میں اتفاق رائے ضروری ہے۔بانی پی ٹی آئی ضد چھوڑ کر آصف زرداری کے ہاتھ پر سیاسی بیعت کرلیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی آئینی عدالت بنا کر میثاق جمہوریت کو مکمل کرنا چاہتی ہے، انشاء اللہ نومبر میں آئینی عدالت اپنا کام شروع کردے گی۔ اسی طرح مرکزی رہنماء پاکستان مسلم لیگ ن میاں جاوید لطیف نے ایکس پر اپنے ردعمل میں کہا کہ 63 اے کی خواہشات پر مبنی تشریح کرکے آئین ری رائٹ کیا بلکہ اس کا حلیہ بگاڑ کر رکھ دیا گیا، جس سے آرٹیکل 95 غیرفعال کرکے پارلیمنٹرین کو ووٹ کے حق سے محروم کردیا گیا۔
بات یہاں تک نہیں رکی بلکہ اسی فیصلے کو پنجاب میں پھر اپنی خواہش کے مطابق ڈھال دیا گیا آج 63 اے ہی نہیں بلکہ آئین بھی بحال ہوا ہے۔ اسی طرح ن لیگی رہنماء سینیٹر عفان اللہ نے ایکس پر کہا کہ پاکستان میں اس وقت جب ایس سی او کی کانفرنس ہو رہی ہے اس وقت احتجاج کی کال دینا شرمناک ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی اور عمران خان کھلے عام پاکستان کے خلاف سازش کیوں کر رہے ہیں؟ کوئی محب وطن انسان ایسا کام نہیں کرتا جس سے ملک کے لیے شرمندگی اور مشکالات ہوں۔
ان تمام معاملات کو سامنے رکھ کر دیکھیں تو یقین ہو جائے گا کہ عمران خان ایک صیہونی اسرائیلی پروجیکٹ ہے۔ یاد رہے سپریم کورٹ آف پاکستان نے آرٹیکل 63 اے کیس کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے نظرثانی کی اپیلیں متفقہ طور پر منظور کرلیں، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ اپیل منظور کی جاتی ہے، تفصیلی فیصلہ بعد میں سنایا جائے گا۔ جمعرات کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں آرٹیکل 63 اے تشریح نظر ثانی کیس کی سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے کی۔ جسٹس امین الدین ، جسٹس جمال خان مندو خیل، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس مظہر عالم بینچ میں شامل تھے۔